Homeخبریںپاکستان میں بلوچ ہونا جرم بن گیا، سہیل اور فصیح سمیت تمام...

پاکستان میں بلوچ ہونا جرم بن گیا، سہیل اور فصیح سمیت تمام لاپتا افراد کو بازیاب کیا جائے، بساک

حب ( ہمگام نیوز) سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حب زون کے زیر اہتمام جمعرات کے رو ز لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینزرا ور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچ لاپتہ افرا د کی بازیابی کے نعرے تحریر تھے مظاہرے میں لاپتہ افراد کے لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ا ور سہیل بلو چ ،فصیح بلوچ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔

 اس موقع پر مظاہرین سے بلوچ اسٹوڈٹنس ایکشن کمیٹی حب کے زون کے رہنمائ زبیر بلوچ ،لاپتہ افراد کے لواحقین ماہ زیب بلوچ ودیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ سہیل اور فصیح بلوچ کو دوسال قبل یونیو رسٹی سے لاپتہ کردیا گیا اور 2سال گزرنے کے بعد بھی دونوں طالب علم تاحال نہ بازیابی ہو سکے اور نہ ہی انہیں منظر پر لایا جارہا ہے انھوں نے کہ سہیل بلوچ ،فصیح بلوچ ،سفر خان بلوچ ،راشد بلو چ ،شبیر بلو چ سمیت دیگر سیکڑوں بلوچ تاحال لاپتہ ہیں انہیں منظر عام پر نہیں لایا جاریا ہے اور بلوچستان سے آئے روز مزید لوگوں کو لاپتہ کیاجارہا ہے ہم سمجھتے ہیں بلوچ ہونا ایک جرم بن گیا ہے ان کے تو تعلیمی اداروں میں بھی بلو چ نوجوان محفوظ نہیں رہے انہیں تعلیمی اداروں سے بھی لاپتہ کیا جارہا ہے ۔

انھوں نے کہاکہ بلوچ بندوق سے نہیں بلکہ قلم وکتاب سے محبت کرتاہے اور انہیں تعلیم سے لگا? ہے انہیں تعلیم سے دور کیا جانے لگا ہے انھوں نے کہاکہ جس کا لخت جگر اور پیارے لاپتہ کئے جاتے ہیں یہ دکھ اور درد ان کے علاو اور کوئی محسوس نہیں کر سکتا کہ وہ کس درد بھرے لمحات سے گزر تے ہیں اور ہر وقت اپنے پیاروں کی یاد میں روتے رہتے ہیں بلوچستان کے ایسے بھی نوجوان ہیں جو کہ گزشتہ 15سالوں سے 10سالوں او ر6سالوں سے لاپتہ ہیں انکا کوئی حال نہیں ہے اور لواحقین آج بھی سراپا احتجا ج ہیں اور اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے پارلیمنٹ ہا?س سمیت دیگر مقامات پر دھرنا دے چکے ہیں اور آج بھی اپنے پیاروں کے منظر عام اوربازیابی کے منتظر ہیں کب انکے پیارے بازیاب انکے گھر وں کو پہنچ جائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر لاپتہ افراد نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں ملکی عدالتوں میں پیش کیا جائے انہیں زندانوں میں قید کرنابہت بڑا ظلم ہے انھوں نے سہیل بلوچ ،فصیح بلوچ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ افراد کے زیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست بلوچوں کو کس بات کی سزا دے رہا ہے ظلم کا سلسلہ بند کیا جائے۔

Exit mobile version