زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز جمعرات کو سرکاری میڈیا نے راسک اور چابہار میں آئی آر جی سی اور فراجہ ہیڈکوارٹر پر جیش العدل کے حملے میں مارے گئے فوجی اہلکاروں اور دیگر فورسز کے اہلکاروں کی چند تصاویر شائع کیں۔
سرکاری میڈیا نے ان حملوں میں 13 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع دی اور زخمیوں کی تعداد کا اعلان نہیں کیا تاہم بلوچستان گورنر کے سیکیورٹی نائب نے سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سے کچھ کی شناخت چابہار پولیس اسٹیشن 11 کے ڈپٹی کمانڈر عباس میر، “مسلم کریمی”، “جواد جہاں بیکی”، “حسین انتظاری”، “حسین سرسنگی”، “محسن حسن نژاد” کے نام سے ہوئی ہے۔ محسن حسین نیا، “محمد حسین بامری” اور “حامد عبدالحی” کے نام بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جیش العدل تنظیم کے مطابق، بہت سے مرنے والے اہلکاروں کو ان کے ساتھیوں نے مقامی لباس پہننے کی وجہ سے نشانہ بنایا، اور اس کے علاوہ بہت سے مقامی اہلکار جن کا بلوچ جنگجوؤں سے کوئی مقابلہ نہیں تھا، دشمن قوتوں نے نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جیش العدل نے چابہار، راسک اور پارود میں آئی آر جی سی اور فراجہ فورسز کے ہیڈ کوارٹر میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 200 بتائی تھی۔
یہ بھی واضح رہے کہ تسنیم خبر رساں ادارے نے جو کہ IRGC سے وابستہ ہے، نے جیش العدل کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 بتائی ہے۔