چابہار(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج منگل کی صبح قابض ایرانی بلدیہ اور ہاؤسنگ فاؤنڈیشن قابض ایرانی آرمی کی مدد سے پندرہ فوجی گاڑیوں پر مشتمل چابہار کے علاقے مراد آباد میں بلوچوں کے گھروں پر حملہ کرکے کئی گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کرکے ان پر قبضہ کرکے اعلان کیا کہ اب یہ زمینیں ضبط ہوچکی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق ساڑھے تین بجے کے قریب بلدیہ فورسز اور ہاؤسنگ فاؤنڈیشن نے قابض ایرانی آرمی اور پولیس اہلکاروں کی مدد سے 15 گاڑیوں اور بلڈوزر کے ساتھ مراد آباد کے علاقے میں بلوچوں کے رہائشی مکانات پر حملہ کر کے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔ اور اعلان کر دیا کہ اس علاقے کے رہائشی مکانات اور زمینیں ایران کے مفاد کے لیے ضبط کی گئی ہیں ۔
کہا جاتا ہے کہ “مکران کوسٹل ڈویلپمنٹ” منصوبے کے مطابق، جسے بلوچ باشندوں میں” قبضہ بلوچستان کوسٹل” پلان کے نام سے جانا جاتا ہے، حکومت کی جانب سے مکانات اور بستیاں بنانے کے بعد لاکھوں غیر مقامی و غیر بلوچوں کو اس خطے میں منتقل ہو جائیں گے۔ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ضروری سہولیات کے ساتھ ساتھ انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کیا جائے گا ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق سال 2023 کے دوران قابض ایران کے مختلف سیکورٹی اور سرکاری اداروں نے بلوچ علاقوں کے کم از کم پانچ شہروں میں 21 واقعات میں مکانات کو تباہ اور بلوچوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کارروائیاں چابہار میں آٹھ اور زاہدان میں سات واقعات کے ساتھ ہوئیں۔