چابہار ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز ہفتہ، 13 نومبر 2021 ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے ماحولیاتی تحفظ کے ڈائریکٹر جنرل واحد پورمردان نے کہا: زنجان یونیورسٹی کے تعاون سے چہار شہر کے گاؤں رودک میں دریافت ہونے والے وہیل کے فوسل کو زنجان یونیورسٹی کے ماحولیاتی میوزیم میں منتقل کیا جائے گا۔ تاکہ اس پر تحقیقات ہوسکے کہ یہ کتنی قدیم ہے ـ واحد پورمردان نے کہا: جدید سائنسی طریقوں پر مبنی وہیل کے فوسلز کو نکالنے کا کام زنجان یونیورسٹی کے تعاون سے کیا جا رہا ہے اور منتقلی کا عمل اس یونیورسٹی کی طرف سے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف انوائرمنٹل پروٹیکشن کی نگرانی میں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: “اس وہیل کا فوسل کئی بار ارد گرد کے پہاڑوں کی بلندیوں سے دریافت ہوا ہے جس میں تفصیلی سائنسی تحقیق کی گنجائش موجود ہے۔” بلوچستان کے ماحولیاتی تحفظ کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا: “جانوروں کے فوسلز ماحولیات، قدیمیات، سیاحت وغیرہ کے لحاظ سے اہم ہیں اور دشتیاری شہر کے رودک گاؤں اور اس کے آس پاس کے پہاڑوں میں گھونگوں سمیت مختلف سمندری مخلوقات کے مختلف جانوروں کے فوسلز موجود ہیں۔ oysters، arthropods.” اور دیگر آبی انواع، جن میں سے ایک کی شناخت ماحولیاتی تحفظ کے اہلکاروں نے گزشتہ سال مقامی برادریوں کے تعاون سے چار بار کی تھی۔ واضح رہے کہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں جتنی قدیم دریافتیں ہوئی ہیں تمام دریافت شدہ اشیا کو ایران بلوچستان سے نکال کر دیگر علاقوں میں منتقل کرکے ان پر ایرانی ٹیگ لگا کر انہیں اپنے نام کرتا ہے ـ