چابہار(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات مسلح تنظیم جیش العدل نے ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی شہر چبہار کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے درجنوں اہلکاروں کے ہلاکت کا دعوی کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جیش العدل نے چبہار کے کئی علاقوں میں واقع پولیس اسٹیشن سمیت کئی فوجی اڈوں پر حملہ کیا ہے جبکہ جیش العدل کے ترجمان نے درجنوں اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ہے
قبل ازیں جیش العدل تنظیم نے امام علی چابہار ہسپتال کے قریب دشمن کی معاون فورسز کے درجنوں اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا جو گھات لگا کر ان پر حملہ کیا ہے ۔
ذرائع کے مطاب3 جیش العدل مسلح تنظیم نے اپنے ٹیلی گرام چینل اور اپنی ویب سائٹ پر ایک نوٹس شائع کیا ہے جس میں بلوچستان کے جنوب میں “چین آپریشنز” کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں چابہار، راسک اور سرباز کے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔ اور باہر نہیں جائیں ۔
اس نوٹیفکیشن کا متن حسب ذیل ہے:
جیش العدل تنظیم نے فورسز کے ٹھکانوں پر سلسلہ وار کارروائیاں بیک وقت بلوچستان کے جنوب میں شروع ہوئی ہیں ۔ ہم بلوچستان کے عوام کو مطلع کرتے ہیں کہ جنوبی بلوچستان میں ایک سلسلہ وار آپریشن شروع ہو چکا ہے۔
چابہار، راسک اور سرباز شہروں سے گزارش ہے کہ وہ سڑکوں اور الگ الگ شاہراہوں پر سفر کرنے سے گریز کریں۔
ہماری تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ رمضان المبارک کی اس مقدس رات میں اپنے گھروں میں رہیں اور اپنے مجاہد بچوں کی فتح و نصرت کے لیے دعا کریں۔
دریں اثناء آج بروز جمعرات کو راسک میں جیش العدل کے ارکان اور فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہوئے پانچ گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، مختلف علاقوں میں مارٹر فائر کیے جا رہے ہیں اور دیگر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جبکہ جیش العدل نے دعوی کیا ہے کہ ہمارے ارکان آئی آر جی سی کے ہتھیاروں کے گودام پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں
اس تنظیم نے ایک مختصر بیان میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے ایران کے دعوؤں کو جھوٹا قرار دیا اور عوام سے کہا کہ وہ سرباز ، راسک چابہار کے سڑکوں پر سفر نہ کریں۔