اسلام آباد (ھمگام رپورٹ)چین نے ایک ایسے وقت میں پاکستان میں اپنی قونصلر خدمات عارضی طور پر بند کر دی ہیں جب ملک کے الگ الگ حصوں میں “پاکستانی طالبان” کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی اخبار بزنس ٹوڈے نے بدھ کے روز رپورٹ کیا کہ پاکستان میں چینی سفارت خانے نے قونصلر خدمات کو معطل کرنے کی وجہ “تکنیکی مسئلہ” کا حوالہ دیا، لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب دوبارہ کھل جائے گی۔
برطانوی اخبار “دی انڈیپنڈنٹ” کی ویب سائٹ نے آج جمعرات کو بتایا کہ پاکستان میں چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ نے ایک بیان شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ “تکنیکی مسائل کی وجہ سے چینی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن اسلام آباد کو اگلے نوٹس تک 13 فروری سے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
چین پاکستان کے اہم اتحادیوں میں سے ایک ہے اور اس نے اپنی سڑک، ریل، پائپ لائن اور بندرگاہ کی خدمات کو ترقی دینے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے۔ چینی حکومت کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب بیجنگ نے اس ملک میں اپنے شہریوں کو “پاکستان میں سلامتی کی صورتحال کے بگڑنے کے امکان” کے حوالے سے احتیاط برتنے کو کہا ہے۔
یاد رہے گزشتہ سال کراچی شہر میں ایک فدائی بلوچ خاتون خودکش بمبار نے تین چینی اساتذہ کو ان کے مقامی ڈرائیور کے ساتھ ہلاک کر دیا تھا۔
چین پاکستان کے اہم اتحادیوں میں سے ایک ہے اور اس نے ملک میں سڑک، ریل، پائپ لائن اور بندرگاہ کی خدمات کو ترقی دینے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے۔ لیکن مسلح گروہ پاکستان میں چین کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ میں بہت سنگین چیلنج ہیں۔ پاکستان کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے، اور موجودہ مرحلے میں، اسلام آباد کے لیے “پاکستانی طالبان” اور دیگر عسکریت پسند گروپوں کے خلاف لڑنا مشکل اور مہنگا ہے۔