کراچی(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق
کراچی گلشن اسکوائر سے اور نیول کالونی سے قابض پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار نوجوان بازیاب ہوگئے ہیں ۔
قابض پاکستانی فورسز نے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے سینٹرل کمیٹی کے ممبر معراج شاد سکنہ آبسر تربت اور اس کے دوست دودا الہی سکنہ بلنگور ، غمشاد سکنہ مند اور مزمل بلوچ سکنہ پسنی نامی طالب علموں کوتین دن قبل جبری گمشدگی کا شکار بنا کر حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے اب بازیاب ہوگئے ہیں۔
مزید رپورٹ کے مطابق جبری گمشدہ ہونے والے دودا الہی اور گمشاد اس سے قبل بھی جبری طور پر گمشدہ کئیے گئے تھے۔ پہلی دفعہ انہیں 7 جون 2022 کو کراچی کے علاقے مسکن چورنگی میں گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا تھا 14 دن بعد بازیاب ہوئے تھے ۔
دوسری جانب کراچی سے کیچ مند کا رہائشی اسماعیل ولد ابراہیم سکنہ مند محلہ گوک نامی، رہائشی نوجوان بھی بازیاب ہوا ہے ۔
ان کے اہلخانہ کا کہنا تھا کہ وہ روڈ حادثہ میں موٹر سائیکل سے گر کر زخمی ہوا تھا اور علاج کی غرض سے کراچی گئے تھے ، جہاں قابض پاکستانی فورسز نے نیول سے انھیں حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔
دوسری جانب مذکورہ نوجوانوں کی بازیابی کیلے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دودن کا الٹی میٹم دے رکھا تھا کہ وہ بازیاب نہیں ہوئے تھے وہ سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔