زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج بروز ہفتہ 29 جون کو غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کردستان کے صوبے 23 فیصد کے ساتھ، خوزستان میں 29.6 فیصد اور بلوچستان میں 30 فیصد کے ساتھ بالترتیب حکومت کی چودہویں مدت کے انتخابات میں عوام کی سب سے کم شرکت رہی۔
ان اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں عوام کی شرکت میں 32 فیصد کمی کے ساتھ بلوچستان میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچ قوم پہلے سے بھی زیادہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت سے علیحدگی اختیار کر چکی ہے۔ .
اس حوالے سے لندن میں بلوچستان اسٹڈیز سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالستار دوشوکی کا خیال ہے کہ بلوچستان میں غیر بلوچوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے جو خود کو حکومت کے قریب سمجھتے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران پر جو پابندیاں لگ رہی ہیں وہ بلوچ عوام کی اکثریت ہے۔
دوشوکی کہتے ہیں: “بہت سے ایرانی لوگ بلوچوں کے دکھ درد سے ناواقف ہیں اور زاہدان اور خاش کے خونی جمعہ کے قتل عام اور بلوچوں کی بے تحاشا پھانسیوں کے بعد، بلوچوں اور ایرانی حکومت کے درمیان ایک ناقابل مصالحت دشمنی پیدا ہو گئی ہے۔ اسی وجہ سے تقریباً پندرہ فیصد بلوچوں نے انتخابات میں حصہ لیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں ایرانی انتخابات نہ ہونے کے برابر رہی ہے لیکن ایرانی میڈیا یہ ظاہر کر رہی ہے کہ بلوچستان میں ووٹ کا تناسب بہترین تھا ،جہاں جہاں ووٹ کاسٹ ہوئے وہاں ان افراد نے ووٹ کاسٹ کیئے جو غیر بلوچ تھے یا حکومت وابستہ افراد تھے ۔