کسرکند(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج بروز بدھ کو کسرکند کے علاقے تلنگ کے گاؤں گیتوان میں ایک 12 سالہ بلوچ بچے کی لاش برآمد ہوئی ہے ، جو کہ اپنے ٹیچر سمیت دیگر بچوں کے ساتھ پہاڑی علاقوں میں کونر لینے گیا تھا اسی دوران وہ اپنے ٹیچر اور ساتھیوں سے بچھڑ گیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر کسرکند کے علاقے تلنگ کے گاؤں میں گیتوان میں چار دن تک لاپتہ ہونے والے 12 سالہ مجیب باری ولد مسلم کی لاش آج برآمد ہوئی ہے ۔
دستیاب ذرائع کے مطابق پہاڑوں میں لاپتہ ہونے اور بھٹکنے کے بعد، یہ بچہ ایک چٹان سے گر کر مر گیا، اور آج صبح اس کی لاش گیتوان کے بیچان پہاڑوں سے لوگوں اور ہلال احمر کی تلاش کرنے والی ٹیموں کو ملی۔
اس کے لاپتہ ہونے کے بارے میں ذرائع نے بتایا: “مجیب کسرکند شہر سے اتواڑ کی صبح گیتوان کے استاد کے ساتھ اس گاؤں میں آیا اور کلاس ختم کرنے کے بعد وہ استاد، طلباء اور رہائشیوں کے ساتھ جنگلی اور کونر کھجوریں لینے گیا۔ وہ گاؤں کے پہاڑوں پر گئے اور وہ علاقے سے ناواقف ہونے کی وجہ سے لاپتہ ہو گیا اور اس کے ساتھیوں اور رشتہ داروں کی تشویش کے باعث عوامی تلاش کی ٹیمیں بنائی گئیں اور اب تک اس کے لاپتہ ہونے کے چار دن گزرنے کے باوجود ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ تاہم اس کی لاش اسی علاقے میں ہلال احمر اور دیگر مقامی افراد تلاش کی ۔
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ایک 9 سالہ بلوچ بچہ جس کی شناخت “امیر حمزہ فولادی” ہے، نیکشہر میں واقع گاؤں مستنگ کے پہاڑوں سے لاپتہ ہو گئی تھی۔