{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

کوئٹہ(ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر مہرنگ بلوچ اور دیگر افراد کے خلاف پریس کلب شال کے تالے توڑنے کیخلاف ایف آئی آر درج کردی ہے ۔ ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر مہرنگ بلوچ، صبغت اللہ بلوچ اور بیبگر بلوچ نے 18 مئی کو عدالت روڈ پر احتجاج کرکے روڈ کو بلاک کرکے ٹریفک کی روانی کو معطل کیا تھا اور پریس کلب کا تالہ توڑ کر پاکستان کے خلاف نعرہ بازی اور تقریر کیے تھے۔

پولیس نے دعویٰ کہا ہے کہ مذکورہ دن دہشت گردی کے پیش نذر سول انتظامیہ نے پریس کلب اور میٹرو پولیٹن بند کردیئے تھے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ دن بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام “گوادر: میگا پروجیکٹس سے میگا جیل تک” کے نام پر شال پریس کلب میں کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا تھا مگر شرکاء کے پہنچنے سے قبل انتظامیہ نے پریس کلب کو تالہ لگا دیا تھا۔

اس حوالے سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے جاری اعلامیہ میں صحافیوں نے شال پریس کلب کی تالہ بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے اقدام آزادی صحافت پر حملہ اور آئین کے آرٹیکل 19 کی کھلی خلاف ورزی ہے-

شال پریس کلب کی تالا بندی کے خلاف صحافیوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔

صحافیوں نے پریس کلب کے تالہ بندی پر انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، بعد ازاں وزیراعلٰی بلوچستان کی یقین دہانی پر اسمبلی اجلاس کا واک آﺅٹ ختم کیا گیا تھا جس میں صحافیوں کی جانب سے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔