کوہلو(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق کوہلو میں جبری لاپتہ افراد کی عدم بازیابی اور ریاستی ادارہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں بلوچ نوجوان کی جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے خلاف تربت تا اسلام آباد لانگ مارچ کے مظاہرین جب کوہلو میں پہنچے تو وہاں کے بلوچ عوام نے بڑی تعداد میں ان کا پر تفاق استقبال کیا ۔ جن میں کئی انسانی، سیاسی و سماجی کارکنان سمیت بلوچ صحافی شامل تھے ،

ان صحافیوں اور انسانی حقوق کی کارکنوں کے خلاف پولیس نے ان کا ایف آئی آر درج کر لیا ہے ، جن میر نعمت ولد پیربخش

نذر قلندرانی ولد وزیرخان

مولابخش ولد سیدو

میر بجار ولد میر نہالان

عطاء اللہ مری ولد سنجر خان،

فضل پیر دادانی ولد بهار خان،

اسماعیل علیانی ولد ولی محمد کے نام شامل ہیں ۔

اور دیگر 25 سے 30 نامعلوم پر بھی ایف آئی آر درج کیا گیا ہے

کہا جاتا ہے مذکورہ افراد نے لانگ مارچ کا کوہلو پہنچنے پر ان کا گرمی جوشی سے استقبال کیا تھا اور علاقے کے صحافیوں نے اس احتجاجی لانگ مارچ اور ریلی کو اپنی بساط کے مطابق مکمل کوریج دیا تھا ۔اسی عمل کی وجہ سے مذکورہ بالا افراد کا پولیس نے ایف آئی آر کیا ہے ۔

علاقائی ذرائع کے مطابق صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی ایف آئی آر سے ریاستی ادارے کامیاب لانگ مارچ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔ جس سے وہ مصروف اور علاقائی مسائل کو اجاگر کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کرکے ان کے سرگرمیوں کو محدود کرنا چاہتے ہیں۔