کہنوج(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز بدھ کو کہنوج جیل کے سامنے ایک مسلح شخص نے پہلے ایک شخص پر گولی چلائی جو ابھی ابھی جیل سے رہا ہوا تھا، جس سے وہ زخمی ہوا، اور پھر اس شخص کو لے جانے والی ایمبولینس پر بھی حملہ کر دیا۔ کہنوج سے جیروفت جانے والے ایک ایمبولینس پر بھی حملہ کر دیا گیا جس کا ڈرائیور جانبحق اور طبی عملے سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔
اس زخمی شخص کو لے جانے والی ایمبولینس پر حملہ کرنے سے پہلے جو جیل سے رہا ہوا تھا، اس شخص نے تلشیراز تا انبر آباد محور پر ایک اور ایمبولینس پر حملہ کر دیا، غلطی سے یہ سوچ کر کہ یہ اسی شخص کو لے جا رہی ہے اس فائرنگ سے ایمبولینس میں سوار دو طبی عملہ زخمی ہوگئے۔
جیل سے رہا ہونے والے شخص کی شناخت جواد عزیزی ہے جسے قتل کر دیا گیا اور زخمی ہونے والے میڈیکل ٹیکنیشنز میں سے ایک کی شناخت “علی اکبر امیری” کے نام سے ہوئی۔
تاہم رپورٹ موصول ہونے تک دیگر جانبحق اور زخمیوں کی شناخت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ حملہ آور کا جواد عزیزی کے قریبی ساتھی کا خاندانی تنازعہ تھا اور اس شخص کے بھائی کو قاتل تھا ۔