پیرس ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ناروے میں قائم دو غیر سرکاری تنظیمیں “ایران ہیومن رائٹس” (IHR) اور فرانس میں مقیم انسانی حقوق کی تنظیم Ensemble contre la peine de mort (ECPM) کے مطابق ایران میں 2022 میں عدالتی حکم سے پھانسیوں کی تعداد میں 75 کا اضافہ ہو گیا ہے اس دوران 582 لوگوں کی پھانسی دی گئی ہے ـ یہ تعداد ایران میں 2015 کے بعد پھانسیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

 اسی رپورٹ کے مطابق جو جمعرات 13 اپریل 2023 کو شائع ہوئی ہے، ایران کے جغرافیہ میں 2022 میں 582 افراد کو پھانسی دی گئی ہے اور ایران کے اداروں اور حکام نے ان میں سے 88 فیصد سزاؤں کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا ہے۔

 انسانی حقوق کی ان دونوں تنظیموں کا کہنا ہے کہ تقریباً نصف پھانسیاں قتل کے الزام میں دی گئیں اور ان میں سے 44 فیصد منشیات کے مقدمات سے متعلق مختلف الزامات میں دی گئیں۔

 2022 میں “سالانہ پھانسیوں کی رپورٹ” کے مطابق، 15 افراد کو “جنگ اور زمین میں بدعنوانی” جیسے سیکورٹی الزامات پر سزائے موت دی گئی ہے۔ گزشتہ سال ایرانی حکومت نے 2022 کی بغاوت کے چار مظاہرین کو پھانسی دینے کی منظوری دی تھی اور ان میں سے بعض پر قتل کا الزام لگایا ہے ـ

واضح رہےکہ ایران زیر قبضہ ریاستوں میں سب سے زیادہ پھانسی مقبوضہ بلوچستان اور کردستان میں دی گئی ہے ـ