سه شنبه, اکتوبر 1, 2024
Homeخبریںگزشتہ ماہ اکتوبر کو قابض ایرانی آرمی اور فوسز کے ہاتھوں 303...

گزشتہ ماہ اکتوبر کو قابض ایرانی آرمی اور فوسز کے ہاتھوں 303 افراد گرفتار یا اغوا ہوئے ۔ رپورٹ

زاہدان، سنندج (ہمگام نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر اکتوبر 2023 کے دوران پورے ایران میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں 303 شہریوں کو گرفتار یا اغوا کیا گیا ہے اور یہ اعدادوشمار 160 مقدمات کے 34 کے برابر ہیں۔ ستمبر کے مقابلے میں جب 463 شہریوں کو گرفتار کیا گیا تو اس میں 5 فیصد کمی آئی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں ایران کی سیکورٹی فورسز نے کم 41 کرد شہریوں، 184 بلوچ شہریوں کے ساتھ ساتھ 23 خواتین، 47 بچے اور 17 بہائی شہریوں کو گرفتار یا اغوا کیا ہے۔

 گرفتار شہریوں میں 74 فیصد سے زیادہ کرد اور بلوچ شہری تھے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کے اعدادوشمار کے مطابق ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے اکتوبر کے مہینے میں کم از کم 184 بلوچ شہریوں کو گرفتار کیا گیا، جو کہ گزشتہ ماہ کے دوران ایران بھر میں گرفتار کیے گئے شہریوں کی کل تعداد کے 61 فیصد کے برابر ہے۔

 ستمبر میں ایران کی سیکورٹی فورسز نے کم از کم 41 کرد شہریوں کو گرفتار کیا ہے، جو کہ تمام قیدیوں کے 13.5 فیصد کے برابر ہے۔

 اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران لر اور بختیاری کے 5 شہریوں اور 6 ترک شہریوں کو ایران میں سکیورٹی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔

 مذہبی اقلیتوں کی حراست

 حکومتی اداروں کی جانب سے گزشتہ مہینوں کی طرح اکتوبر کے مہینے میں بھی مذہبی اور دینی اقلیتوں کے پیروکاروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا اور گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے کم از کم 29 مذہبی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

 رپورٹ کے مطابق جن مذہبی افراد کو گرفتار کیا گیا ان میں سے 17 بہائی مذہب کے پیروکار تھے، ان میں 13 خواتین اور 4 مرد تھے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران زاہدان کے مختلف شہروں میں کم از کم 10 سنی کارکنوں کے ساتھ ساتھ ایک گونابادی درویش اور یمنی رجحان کی پیروی کرنے والے ایک شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔

 ستمبر میں 23 خواتین اور 47 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔

 انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر، گزشتہ ماہ کے دوران ایران میں سیکورٹی اداروں نے 23 خواتین کو حراست میں لیا ہے، جو کہ حراست میں لیے گئے افراد کی کل تعداد کے 7.5 فیصد کے برابر ہے۔

 واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں 13 خواتین بہائی کارکنوں کو حکومتی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔

 اس کے علاوہ، اس عرصے کے دوران 18 سال سے کم عمر کے کم از کم 47 بچوں کو ایران بھر میں سیکورٹی اور حکومتی اداروں نے گرفتار یا اغوا کیا ہے۔

 مزید رپورٹ کے مطابق پورے ایران میں جن بچوں کو گرفتار کیا گیا ان میں 45 بلوچ بچے تھے۔اس کے علاوہ 2 کرد بچوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔

 اساتذہ، طلباء اور میڈیا کارکنوں کی حراست

 اس سال اکتوبر کے مہینے کے دوران اور ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر، ککراج، زاہدان، تہران اور بمپور، سنندج اور مہاباد شہروں میں کم از کم 8 طلباء کے علاوہ نوشہر، شیراز، پنوج ،نجف آباد شہروں میں 7 اساتذہ کو گرفتار کیا گیا۔

 واضح رہے کہ ایران کے مختلف شہروں میں سرکاری اداروں نے 7 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں اور 3 فنکاروں اور اداکاروں کو گرفتار کیا ہے۔

 ان تمام 303 مقدمات کی شناخت ہینگاؤ کے انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں درج کی گئی ہے۔ ماخذ کا ذکر کرکے ان اعدادوشمار کے استعمال کی اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز