کوہلو (ہمگام نیوز) بلوچستان شہر کوہلو کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میں اساتذہ کی عدم موجودگی کے باعث طالبات کی تعلیمی سال ضائع ہو رہی ہیں جبکہ اسکول میں پانی و دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طالبات اپنے کلاسز اور اسکول چھوڑنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔
نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر اسکول طالبات نے مقامی صحافی کو بتایا کہ کوہلو شہر کے واحد گورنمنٹ گرلز ہائی سکول جس میں سینکڑوں طالبات زیر تعلیم ہیں مگر محکمہ تعلیم اور انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث اسکول کی حالت ابتر ہے۔
انکے مطابق اسکول میں تقریباً 13 ٹیچرز تعینات ہیں چار اساتذہ کے علاؤہ باقی اساتذہ سالوں سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں جنہوں نے اپنے جگہ عارضی ٹیچرز رکھے ہیں جو مڈل اور میٹرک پاس ہیں جبکہ اسکول میں پانی، واش روم و دیگر سہولیات کی بھی فقدان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسکول میں اساتذہ کی عدم موجودگی کے باعث نہ صرف طالبات کی تعلیمی سال ضائع ہو رہی ہیں بلکہ اسکول میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے متعدد طالبات اسکول چھوڑ چکی ہیں۔
خیال رہے کوہلو کا واحد گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول جس میں کثیر تعداد میں بچیاں زیر تعلیم ہیں مگر محکمہ تعلیم اور انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث اسکول کی حالت ابتر ہے
سکول میں اساتذہ کی غیر موجودگی کی وجہ سے بچیوں کی تعلیمی سال ضائع ہو رہی ہیں جبکہ اسکول میں پانی و دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طالبات اسکول چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
طالبات نے ڈپٹی کمشنر کوہلو نقیب اللہ کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر کوہلو جہانزیب نور شاہوانی و دیگر حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کے غیر حاضر ٹیچرز کیخلاف کارروائی کرکے اسکول میں پانی و دیگر سہولیات فراہم کیا جائے۔