{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

خضدار(ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق تحصیل زہری کہن کے رہائشی ثناءاللہ کہنی زہری نے اپنی فیملی کی خواتین کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک عزت دار غریب گھرانہ سے تعلق رکھتا ہوں گزشتہ رمضان المبارک کے آخری دنوں میں رات تراویح نماز کے دوران نامزد ملزمان قادربخش کہنی اپنے فرزندان نادرکہنی ، عامرکہنی اوردیگر مسلح افراد میرے گھر پر دھاوابول کر فائرنگ کرکے گھر کے خواتین کو زخمی کردیا ۔

 اور دیگر گھر کے افرادکو زدکوب کرنے کے بعد میری 15 سالہ نابالغ بیٹی نسرین ثناءاللہ کو بزوراسلحہ اپنے ساتھ اغواکرکے لے گئے ہیں۔

 اس عمل میں ملزمان کی معاونت ڈاکٹر شفیع زہری ، رحمت اللہ کہنی، علی محمد کہنی، عطاءاللہ کہنی، علی شفیع کہنی کی معاونت حاصل ہے اور اغوا کارکو اپنے گھر پر پناہ دے چکی ہیں اس واقعہ کےخلاف میں نے لیویز تھانہ زہری کو ایف آئی آر کیلئے درخواست دی ہے لیکن ملزمان اور ان کی معاونین بااثرہونے کی وجہ سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ زہری انتظامیہ کے کچھ آفیسران دباو¿ اورلالچ میں آکر انکا نام نکال دیا ہے جس کی وجہ سے میں شدید مایوس ہوں اور آج میڈیا کے سامنے اپنی فریاد لیکر آئی ہوں مزکورہ واقعہ سے میرے تمام فیملی اور خاندان شدید کرب میں مبتلا ہے میری شریک حیات اپنی جوان بچی کی اس دردناک صورتحال کودیکھ کردن میں کئی مرتبہ بے ہوش ہوکرموت کی منہ میں چلی جاتی ہے اس تمام صورتحال میں ستم تو یہ ہے کہ بیٹی کے اغواءمیں ملوث ملزمان قانون کی گرفت میں نہ آسکی اور الٹا میرے زخموں پرنمک پاشی کرکے میرے اوپر اغواءکا مقدمہ درج کرکے مجھے خاموش کرنے کیلئے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

 انہوں نے کہا ملزمان کی معاونین سرکاری ملازم رحمت اللہ کہنی، عطاءاللہ کہنی، علی محمد کہنی، علی شفیع کہنی ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے آپ خاموش رہو ورنہ تمہارا حشربرا ہوگا، انہوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لیکر میری بیٹی کو بازہاب کرائیں اور ملزمان اور ان کی معاونین کے خلاف قانونی کاروائی کیاجائے۔