صنعا ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق وسطی یمن میں ڈرون حملوں کے نتیجے میں القاعدہ کے دو مبینہ ارکان سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔
یمن کی مقامی حکومت کے ایک عہدیدار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا “ہماری اطلاعات کے مطابق غالبا ایک امریکی ڈرون نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس میں سوار دو افراد زخمی ہوگئے۔ اس ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے افراد پر القاعدہ سے تعلق کا شبہ ہے۔ ”
“اس حملے کے بعد ایک شہری اور دو دیگر مشتبہ القاعدہ جنگجو زخمی افراد کی مدد کو آگے آئے تو انہیں بھی ڈرون سے میزائل داغ کر نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں یہ تمام افراد ہلاک ہوگئے۔”
ایک دوسرے حکومتی عہدیدار نے وسطی صوبوں شبوہ اور البیضاء کے سرحدی علاقے میں دو ڈرون حملوں اور ان میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
امریکا نے القاعدہ کی یمنی شاخ القاعدہ جزیرہ عرب کو دنیا کی سب سے خطرناک ذیلی تنظیم قرار دے رکھا ہے۔
امریکی ڈرون حملوں کے ذریعے سے القاعدہ کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں تیز کر دی گئی تھی۔
جزیرہ عرب کی القاعدہ اور داعش سے ملحقہ دیگر تنظیموں نے یمن کی خانہ جنگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی جڑیں مضبوط کر لی ہیں۔
القاعدہ نے یمن میں حوثی اور حکومتی فورسز کو نشانہ بنانے کے علاوہ بیرون ملک بھی کارروائیاں کی تھی ـ