Homeخبریںافغانستان میں داعش کا جیل پر حملہ، 21 افراد ہلاک متعدد زخمی،...

افغانستان میں داعش کا جیل پر حملہ، 21 افراد ہلاک متعدد زخمی، کئی قیدی جیل سے فرار

 

افغانستان(ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق افغان صوبے ننگر ہار کے حکومتی ترجمان عطااللہ خوگانی نے بتایا ہے کہ انتہا پسند گروہ ‘دولت اسلامی(داعش)‘ نے جیل پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں جنگجوؤں اور سکیورٹی اہلکاروں میں خونریز جھڑپ شروع ہو گئی، اس جھڑپ کے نتیجے میں مجموعی طور پر اکیس افراد مارے گئے، خوگانی کے مطابق اس تشدد میں بیالیس قیدی زخمی بھی ہو گئے۔

صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان زاہد عدیل نے کہا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، بتایا گیا ہے کہ شروع میں کار خود کش حملوں کی مدد سے جلال آباد کی اس جیل کے مرکزی گیٹ کو نشانہ بنایا گیا، اس کے بعد ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں نے جیل میں داخل ہو کر سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔

صوبہ خراسان میں فعال ‘اسلامک اسٹیٹ‘ سے وابستہ ایک مقامی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، اس حملے کے محرکات کا ابھی تک علم نہیں ہو سکا ہے، اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر ایک حکومتی ترجمان نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اس کارروائی کے دوران متعدد قیدی فرار ہونے میں کامیاب بھی ہو گئے۔

داعش سنی نظریات کی انتہا پسندانہ تشریحات پر عمل پیرا ہے، سن دو ہزار تین میں عراق پر امریکی حملے کے بعد ابو بکر البغدادی نے اس گروہ کی بنیاد رکھی، یہ گروہ شام، عراق اور دیگر علاقوں میں نام نہاد ’خلافت‘ قائم کرنا چاہتا ہے۔

جلال آباد کی اس جیل میں پندرہ سو قیدی موجود تھے، ان میں سے سینکڑوں قیدیوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے مقامی انتہا پسند گروہ کے ممبر تھے، اس حملے سے ایک روز قبل ہی افغان خفیہ ایجنسیوں نے کہا تھا کہ افغانستان جلال آباد کے نواح میں ایک خصوصی آپریشن کے نتیجے میں ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کا ایک اہم کمانڈر مارا گیا تھا۔

طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ جلال آباد کی جیل پر ہوئے حملے میں ان کا کوئی رکن شریک نہیں، ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس خونریز کارروائی کے بارے میں نہیں جانتے، عید کے موقع پر طالبان اور حکومت کے مابین تین روزہ سیز فائر جاری ہے اور اس دوران افغانستان میں طالبان کی طرف سے کسی بڑے حملے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

طالبان باغیوں نے مشرقی صوبے لوگر میں اس خود کش حملے میں ملوث ہونے سے بھی انکار کر دیا ہے، جو جمعرات کو کیا گیا تھا، اس حملے میں کم ازکم نو افراد ہلاک جبکہ چالیس زخمی ہوئے تھے۔ افغانستان میں حالیہ عرصے کے دوران ایسے حملوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے، جن کی ذمہ داری ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجو قبول کر چکے ہیں۔

Exit mobile version