جمعه, اکتوبر 11, 2024
Homeآرٹیکلز80/20  کا قاعدہ

80/20  کا قاعدہ

تحریر:  بیورگ بلوچ

80/20 قاعدہ، جسے Pareto اصول کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ بتاتا ہے کہ تقریباً 80% اثرات 20% وجوہات سے آتے ہیں، مطلب یہ کہ ان پٹ یا کوششوں کا ایک چھوٹا سا تناسب اکثر نتائج یا نتائج کی ایک بڑی اکثریت پیدا کرتا ہے۔

مثلاً عسکری تناظر میں دیکھا جائے تو  جنگ میں 80٪  اثر 20٪  سپاہیوں ، ہتھیاروں یا تکنیکوں سے پیدا ہوتا ہے۔

جیسے کسی جنگی مشن میں اعلی تربیت یافتہ اور ہنرمند سپاہیوں کا ایک چھوٹا سا گروپ  کامیاب آپریشنز کی اکثریت کا زمہ دار ہوتا ہے جبکہ دیگر اکثر سپاہی یا گروپ کم کامیاب آپریشنز سرا نجام دیتے ہیں یا صرف مدد فراہم کرتے ہیں۔

دوسری طرف دشمن کا 80% دفاع 20% علاقے میں مرکوز ہو سکتا ہے، کامیابی حاصل کرنے کے لیے ان مخصوص اہداف پر سٹریٹجک توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

دوسری مثال یہ ہوسکتی ہے کہ گوریلا وارفیئر میں  دشمن پر کامیاب حملوں اور نقصانات میں کامیابی کا تناسب خاص ہتھیاروں یا تیکنیک کے استعمال سے وقوع پزیر ہوتی ہیں جیسے  زمین میں رکھی مواد  یا اسنائپںگ کے استعمال سے دشمن کو 80٪ فیصد نقصانات اٹھانا پڑتا ہے جبکہ دیگر بیس فیصد نقصانات دیگر تمام تکنیکوں کے استعمال سے وقوع پزیر ہوتی ہیں۔

اسی طرح دشمن دشمن کو 80٪ فیصد کامیابی  صرف 20٪ فیصد کاروائیوں میں  حاصل ہوئی ہیں جبکہ دیگر تمام کاروائیوں میں جیسے  جدید ٹیکنالوجی اور انٹلیجنس بیسڈ کاروائی۔

اس  Pareto اصول کے تحت اگر بلوچ تنظیمیں اپنے تمام کاروائیوں، سرمچاروں ، ہتھیاروں ، تکنیکوں کا جائزہ لیکر ان تمام 20٪ کو مرکوز کرکے وسائل کو صحیح استعمال کیا جائے تو کم سے کم وسائل (افرادی ، سازو سامان) کے استعمال سے وہ 80٪ نتائج حاصل کرسکیں گے اور بلوچ تحریک میں عسکری بہتری لاسکیں گے ۔

ھمگام اداریہ پالیسی: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، اس لئے اس سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز