تربت(ہمگام نیوز )شہرک کے مقام پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے سی پیک شاہراہ پر دھرنا دے کر جبری گمشدگی کے شکار افراد کی با حفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ۔

دھرنے میں راستہ بلاک کر دیا آمد و رفت کے تمام ٹریفک کو معطل کردیا گیا ۔

 تفصیلات کے مطابق سامی بلوچی بازار، گونکی شہرک، اور آپسر شاہ آباد سے تعلق رکھنے والے 8 لاپتہ افراد کے لواحقین نے شہرک کراس پر احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ کو بند کر دیا، جس سے تربت، کوئٹہ، پنجگور، آواران، اور ہوشاپ کے درمیان دو طرفہ ٹریفک مکمل طور پر معطل ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

سامی بلوچی بازار کے رہائشی منیر احمد ولد میاہ، شیہک ولد غلام قادر، اور شکیل احمد ولد رند کو 12 جنوری کی شب سیکورٹی اداروں نے آپسر دوکرم مویشی منڈی سے حراست میں لیا، لیکن وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ، آپسر شاہ آباد کے رہائشی ذاکر ولد حیدر، صالح محمد ولد نوکاپ، یونس ولد صوالی، دلسرد ولد حسن، اور اعجاز ولد صوالی بھی لاپتہ ہیں، اور ان کے خاندان کے افراد بھی احتجاج میں شامل ہیں۔

لواحقین نے پگنشن شہرک کراس پر سی پیک روڈ بند کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے پیاروں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک لاپتہ افراد کی واپسی نہیں ہوتی، احتجاج جاری رہے گا۔