جمعه, جنوري 10, 2025
Homeخبریںسفارتی عملے کی 'حراست' پر بنگلہ دیش کا احتجاج

سفارتی عملے کی ‘حراست’ پر بنگلہ دیش کا احتجاج

ڈھاکہ(ہمگام نیوز) اسلام آباد میں بنگلہ دیش کے سفارتی عملے کے دو افسران کو 4 گھنٹے تک مبینہ طور پر حراست میں رکھنے پر ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج کیا گیا، جس کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک بار پھر کشیدگی آگئی ہے.

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال نومبر میں سفارتی تعلقات اُس وقت کشیدہ صورت حال اختیار کرگئے تھے جب بنگلہ دیش نے جماعت اسلامی کے دو اپوزیشن رہنماؤں کو 1971 کی جنگ میں مبینہ مظالم کے الزام میں سزائے موت دے دی تھی۔

اُس وقت پاکستان کی وزارت خارجہ نے پھانسی کی ان سزاؤں پر ‘گہری تشویش اور غم’ کا اظہار کیا تھا اور مذکورہ تنازع کے دوران مبینہ مظالم میں شامل افراد کے خلاف جاری ٹرائل کو ‘ناقص’ قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے سفارتی عملے کے افسران کی حراست ڈھاکہ میں ایک پاکستانی سفارتی عہدیدار کی مبینہ طور پر ‘مشکوک سرگرمیوں’ پر کی جانے والی حراست کے کچھ گھنٹوں بعد سامنے آئی تھی۔

دونوں جانب کے سفارتی عملے کو کچھ گھنٹوں کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔

ڈھاکہ میں وزارت خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے پاکستانی ہائی کمشنر کو واقعہ پر سمن جاری کیے تھے’۔

بنگلہ دیشی ٹیلی ویژن نے پاکستانی سفارت کار کے وزارت خارجہ کے دفتر سے نکلنے کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بنگلہ دیش میں موجود پاکستان کی خاتون سفیر فارینہ ارشد کو بنگلہ دیش کے حکام نے جاسوسی اور اسلامی گروپوں کی مالی معاونت کا الزام لگا کر مک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز