گریشہ(ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گریشہ میں ، قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں بلوچ اسیر ثناہ اللہ کے گھر والوں کی گرفتاری کے لیے آبادیوں پر چھاپے و محاصروں کا سلسلہ جاری۔مزید دو افراد کو جبری گرفتارکر کے اغوا کردیا۔
گریشہ میں پاکستانی فوج کا عام آبادی پر جارحیت کا سلسلہ شدت سے جاری ہے، تفصیلات کے مطابق گریشہ کے کئی علاقوں میں پاکستانی فوج نے زمینی کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہوئے، غیر مسلح لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،فورسز مشکے سے جبری اغوا شدہ اسیر ثنا اللہ بلوچ کے خاندان والوں کو تلاش کر کے انکو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،جس کے لیے انہوں نے 7 اگست کے روز بھی کئی علاقوں کو محاصرے میں لیا،جہاں سے پاکستانی فوج نے نواز ساجدی اور سرداربشیر ساجدی کو اپنے ساتھ لے گئے،عینی شاہدین کے مطابق پاکستانی فوجی اہلکاروں نے دھمکی آمیز لہجہ میں کہا ہے کہ مطلوبہ خواتین و بچے اسی علاقے میں نقل مکانی کر کے آئے تھے،اگر مقامی لوگوں نے ان کی گرفتاری پر تعاون نہیں کیا تو ان لوگوں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا۔ایک بزرگ شخص نے بتایا کہہ ہم نے ایسے کسی خاندان کو یہاں نہیں دیکھا ہے اگر دیکھا ہوتا بھی تو خواتین و بچوں کے لیے اس طرح کی تشدد آمیز رویہ ناقابل برادشت ہے،تاہم واضح رہے کہ پاکستانی فوج اپنی نئی پالیسی و حکمت عملی کے تحت آزادی پسندوں و ان کے رشتہ داروں سمیت،ڈیتھ اسکواڈ کے مخالفین کے لیے یہ نئی حکمت عملی اپنا چکا ہے۔تا کہ بلوچ عوام کی قوت مزاحمت کو ختم کرکے انھیں ڈرا دھمکاکر تسلیم ہونے پر مجبور کیا جائے۔