سه شنبه, اکتوبر 15, 2024
Homeخبریںغازی یونیورسٹی کی جانب سے فیسوں میں مسلسل اضافہ طلبہ کے لئے...

غازی یونیورسٹی کی جانب سے فیسوں میں مسلسل اضافہ طلبہ کے لئے مایوس کن اور انتہائی افسوس ناک عمل ہے: بی ایس اے سی

غازی یونیورسٹی کی جانب سے فیسوں میں مسلسل اضافہ طلبہ کے لئے مایوس کن اور انتہائی افسوس ناک عمل ہے: بی ایس اے سی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں انتظامیہ کی جانب سے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ اور بلوچی ڈیپارٹمنٹ کا فنکشنل نہ ہونا افسوسناک عمل ہے.

فیسوں میں مسلسل اضافہ طلبہ کے لئے مایوس کن، انتہائی افسوس ناک اور ظالمانہ اقدام ھے ، پوری دنیا جہاں عالمی وباء کی وجہ سے متاثر ھوئی ھے وہیں پر تعلیمی شعبے سے جڑے طلباء بھی برابر کے متاثر ھوئے ہیں. اس سال جامعات طلباء کے مالی مشکلات کو زیر نظر رکھتے ہوئے اکیڈمک فیسوں میں کمی لاتے، بلکہ جامعات اس کے مترادف فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے غریب طلباء پر تعلیم کے دروازے بند کررہے ہیں. غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازیخان ڈویژن کا واحد اعلی تعلیمی ادارہ ہے جہاں ڈی جی خان، راجن پور اور تونسہ شریف کے دیہی اور قبائلی علاقوں سے طالبعلم زیر تعلیم ہیں. جامعہ غازی میں اکیڈمک سہولیات جیسے کہ ہاسٹلز، لائیبریز، لیبز ،کلاس رومز کی عدم دستیابی کے باوجود غازی یونیورسٹی انتظامیہ مسلسل فیسوں میں اضافہ کیے جارہا ہے. ڈی جی خان کے دیہی اور قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے طالبعلم مالی مشکلات میں گھیرے ہوئے ہیں اور فیسوں میں اضافہ ان کےلیے تعلیمی دروازے بند کرنے کے مترادف ہے.

ترجمان نے مزید کہا کہ وائس چانسلر غازی یونیورسٹی ڈی جی خان کی جانب سے جامعہ غازی میں بلوچی ڈیپارٹمنٹ کی منظوری کا اعلان کیا گیا تھا لیکن دو سال گزرنے کے باجود ابھی تک بلوچی ڈیپارٹمنٹ پر کام نہ ہوسکا اور کلاسز کا اجرا نہیں کیا گیا.
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غازی یونیورسٹی انتظامیہ فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کا فیصلہ واپس لیں تاکہ غریب طلباء داخلہ لے کر اپنا تعلیمی سال کا آغاز کر سکیں اور وائس چانسلر غازی یونیورسٹی ڈی جی خان اپنے اعلان پر عمل کرتے ہوئے بلوچی ڈیپارٹمنٹ میں جلداز جلد کلاسز کا اجراء کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز