خاران (ھمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات خاران شہر میں پاکستان کے ریاستی جارحیت کے دوران خاران کے مختلف مقامات پر پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہلکاروں نے چھاپے مار کر کئی بلوچ نوجوانوں کو جبری گمشدہ کر کے ایف سی کیمپ منتقل کر دیا ہے جن میں سے کچھ کی شناخت ہوگئی ہے مگر بعض کا تاحال معلوم نہ ہو سکا۔

 ذرائع کے مطابق کل رات خاران کے علاقے کلان سے چاکر بلوچ والد قیصاری خان، میران ولد گل خان عرف شکاری، کمسن کامران ولد مرحوم امان اللہ، ریاستی فورسز کے ہاتھوں اغواء ہوچکے ہیں جبکہ باقیوں کا تاحال معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

یاد رہے کل رات کے فوجی جارحیت کے دوران کبدانی محلہ نزد ٹینکی والا قبرستان ایریا سے نوجوان عمران کبدانی ولد کریم بخش کبدانی کے گھر پر بھی چھاپہ مار کر عمران کبدانی کو حراست میں لینے کے بعد جبری گمشدہ کر دیا گیا تھا جو کہ تاحال لاپتہ ہے۔

خاران شہر اور اس کے مظافاتی علاقوں سے قابض پاکستانی فورسز نے اب تک کئی نہتے نوجوانوں کو لاپتہ کردیا ہیں – جن میں ایک اپنے والد کا اکلوتا بیٹا قدرت اللہ ولد محمد وارث اور انضمام ولد محمد یوسف کو بھی لاپتہ کیا گیا ہے جنکہ انضمام ولد محمد یوسف کو بازیاب کیا گیا تھا اور باقی تاحال لاپتہ ہیں۔