جرمنی (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 مارچ بلوچستان کی تاریخ میں وہ سیاہ دن ہے جب پاکستانی دہشت گرد آرمی نے بزور شمشیر بلوچستان کی آزاد ریاست پر قبضہ کیا۔
اُس دن سے لیکر آج تک بلوچ قوم اس غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت کررہی ہے۔ اس 73 سالہ مزاحمت میں بلوچ قوم نے ہزاروں کی تعداد میں اپنی قیمتی جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور یہ سلسلہ اسی تسلسل سے آج کی تاریخ تک جاری ہے جو بلوچ وطن کی آزادی تک یوں ہی جاری رہے گی۔
بلوچ سرزمین پر آج دشمن پاکستان و ایران نے ریاستی مظالم کی جو سیاہ رات قائم کی ہے اُس کے خاتمے کے لئے ہمیں مخلصی اور نیک نیتی کے ساتھ صرف آزادی کے عظیم مقصد کے لئے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہئیے۔
قومی ریاست کی تشکیل کیلئے جدوجہد کے جو تقاضے ہیں وہ سیاسی و مزاحمتی عمل ہی سے بلوچ قوم کو اُس کے منزل تک پہنچا سکتی ہے۔ ہمیں چاہئیے کہ ہم بلوچستان کا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہنچا دیں۔
اسی سلسلے میں فری بلوچستان موومنٹ 27 مارچ کے دن دوپہر ایک بجے جرمنی کے شہر بریمن میں سینٹرل اسٹیشن کے مقام پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جو سینٹرل اسٹیشن سے نکل کر مختلف مصروف شاہراؤں سے گشت کرتے ہوئے بریمر مارکٹ پلاٹز تک جا پہنچی۔
مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت دیگر قوم دوست سیاسی کارکنوں نے بھی بھرپور شرکت کی اور احتجاج کو کامیاب بنانے میں مدد کی.
مظاہرین سے بلوچ بیٹی ماہگونگ اور بلوچ دوستوں میں سے صادق بلوچ، عبدالواجد، ابوبکر، بیبگر بلوچ، شکیل عبدالستار ، نوید بلوچ اور دیگر نے خطاب بھی کیا۔
فری بلوچستان موومنٹ کے مرکزی کال کے مطابق پارٹی ممبران نے سوشل میڈیا میں ٹوئیٹر پر پاکستان کے قبضے کے خلاف دنیا بھر میں آگاہی مہم چلانے کیلئے #PakistanQuitBalochistan کے نام سے ٹوئیٹر کمپیئن چلائی گئی جس میں ایران و پاکستان کے قابض افواج کے مظالم کو واضع کرنے کے ساتھ ان قابضین کی بلوچستان سے مکمل انخلا کا مطالبہ بھی کیا گیا۔