کراچی (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے بلوچی زبان کا شاعر منصور آذاد جو کہ مند ردیگ کا رہائشی ہے،  پچھلے ہفتے گردوں کے علاج کی غرض سے کراچی گیا تھا۔ان کو کراچی میں آٹھ چوک بسم اللہ ہوٹل سے گرفتار کیا گیا یے۔

تفصیلات کے مطابق منصور آزاد کو یکم اپریل 2021  کو جمعرات کی رات 10بجے کراچی کے بسم اللہ ہوٹل سے پاکستانی خفیہ اداروں نےانھیں زبردستی گرفتار کرکےجبری گمشدہ کردیا۔

جہاں سے منصور آذاد کو پاکستانی فورسز اور اس کے خفیہ اداروں نے گرفتار کیا اس دوران وہاں اس کے اپنے گاوں سے تعلق رکھنے والے 3 اور لوگ بھی موجود تھے وہاں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہیں کہ اغواء کاروں کہ پاس منصور آذاد کے فوٹو اور ٹیلیفون نمبر موجود تھے، منصور آذاد کو شناخت کرنے کے بعد جبری گمشدہ کردیا گیا۔

ریاستی اغوا کاروں کی تعداد 8 اہلکاروں پر مشتمل بتائی گئی ہے۔جو کہ ایک کرولا کار اور لینڈ کروزر گاڑی میں سوار ہوکر آئے تھے۔

ریاستی اہلکاروں نے منصور بلوچ کو گرفتار کرنے کے بعد بسم اللہ ہوٹل کی تمام سی سی ٹی وی کمیرہ اور ویڈیو ڈیوائس کمپیوٹر سسٹم اپنے ساتھ اٹھا لے کر گئے۔