واشنگٹن (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے جمہوریت کے عنوان پر بلائی جانے والی ورچوئل سمٹ میں شرکت کے لیے برازیل، پولینڈ، اسرائیل، بھارت اور پاکستان سمیت تقریباً 110 ممالک کو دعوت دی ہے لیکن روس، چین، یورپی ملک ہنگری اور نیٹو اتحادی ترکی کومدعو نہیں کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مختلف ممالک میں تعینات رہنے والے سابق پاکستانی سفیر اور خارجہ امور کے ماہر ایم عالم بروہی کے مطابق ورچوئل ڈیموکریسی سمٹ میں پاکستان نے چین دوستی کے باعث شرکت کرنے سے معذرت کی ہے کیوں کہ اس میں چین کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔‘
ایم عالم بروہی نے کہا ’چین کی دوستی میں پاکستان کے پاس کوئی اور چارہ نہیں تھا کہ سمٹ میں شرکت کرنے سے نرمی سے انکار کردے۔
پاکستان کا سمٹ میں شرکت نہ کرنا چین دوستی کے علاوہ روس، چین، ترکی اور ایران کا جو نیا گروپ بن رہا ہے، جس میں پاکستان کو خاصی دلچسپی ہے، بھی بڑا سبب ہے کیوں کہ اس متوقع گروپ کے ارکان روس، چین اور ترکی کو بھی دعوت نہیں دی گئی ہے اس لیے بھی پاکستان شرکت کرنے سے گریز کررہا ہے۔‘
ایم عالم بروہی سمجھتے ہیں کہ اس کے علاوہ امریکہ کو بھی جمہوریت سے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ اس سمٹ سے ایک طرح سے اپنے پسندیدہ ممالک کی نشاندہی کرنا چاہتا ہے۔
جبکہ چین کی وزارت خارجہ کے محکمہ اطلاعات کے ترجمان لیجیان ژاؤ نے ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کی تصویر شیئر کی ہے اور لکھا ہے کہ ’پاکستان نے ڈیموکریسی سمٹ میں شرکت سے انکار کر دیا۔ اصلی آہنی بھائی!‘
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے جمہوریت کے عنوان پر بلائی جانے والی ورچوئل سمٹ آج اور 10 دسمبر کو منعقد کی جا رہی ہے جس میں شرکت کے لیے امریکی صدر کی جانب سے برازیل، پولینڈ، اسرائیل، بھارت اور پاکستان سمیت تقریباً 110 ممالک کو دعوت دی گئی ہے۔ جبکہ روس، چین، یورپی ملک ہنگری اور نیٹو اتحادی ترکی کومدعو نہیں کیا گیا ہے۔