شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںبندر عباس جیل میں مولوی موسیٰ رحیمی کی مبہم موت کا حسن...

بندر عباس جیل میں مولوی موسیٰ رحیمی کی مبہم موت کا حسن امینی اور مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی نے حکام سے وضاحت طلب کر لی

زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق اتوار 24 جولائیکو سیریک شہر میں ایک سنی بلوچ عالم مولوی موسیٰ رحیمی قابض ایرانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد بندر عباس جیل میں پراسرار حالات میں انتقال کر گئے۔

ان کی پراسرار موت کے ساتھ ہی، کردستان کی مقبول شریعت کے حکمران کاک حسن امینی نے اپنے ایک مضمون میں ان کے اہل خانہ اور سنی برادری کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: “ایران کے سیکورٹی اور عدالتی حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ ثبوت کے ساتھ صاف اور شفاف جانچ ہو۔ لوگوں کے ساتھ اس کی موت کی وجہ کے ساتھ ساتھ اس کی گرفتاری اور جیل میں نظربند رکھنے کی وجہ بتانا قانونی اور عام فہم ہے اگر تحقیق نہیں کیا گیا تو جیل میں اس کے قتل کی افواہ یقینی بن جائے گی، امید ہے کہ ایسا کوئی جرم نہیں ہوا، ایسے میں جرم کرنے والے اور مجرم کو سزا ملنی چاہیے تاکہ دیگر متعلقہ اہلکار عوام کی نظروں اور خدا کے سامنے میں بری ہوں۔

نیز دزاپ شہر کے امام مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی نے ایک خط میں تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے: حراستی مرکز میں اس مولوی کی موت سے عوام اور علماء میں تشویش پائی جاتی ہے اور توقع ہے کہ حکام اس بارے میں وضاحت کریں گے۔ اور اس معاملے کو واضح کریں۔

بتایا جاتا ہے کہ مولوی موسیٰ رحیمی کو ایرانی سیکورٹی فورسز نے تقریباً دو ماہ قبل گرفتار کیا تھا۔
رپورٹ کے لکھے جانے تک عدالتی اور سکیورٹی حکام کی جانب سے موسیٰ رحیمی کی گرفتاری اور موت کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس بلوچ عالم دین کی نماز جنازہ رواں ماہ ۲۵ جولائی کو سیریک شہر میں ادا کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اس مولوی کے ساتھ دو دیگر علماء سید جواد قتالی اور عدنان صدفی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے اور وہ تاحال بندر عباس جیل میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز