زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق زاہدان میں مظاہرین پر قابض ایرانی آرمی کی براہ راست فائرنگ کے دوران اب تک 58 افراد کے شہید اور 270 سے زائد زخمی ہونے کے اعداد و شمار جمع کیے جا چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق آج جمعہ کے دن 30 ستمبر کو ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان میں مظاہرین پر قابض ایرانی فوج اور سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 58 شہید جبکہ 270 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ـ
رپورٹ کے مظابق شہید ہونے والے تین مظاہرین کی شناخت کی تصدیق کی گئی ہے، شیرآباد سے تعلق رکھنے والے “محمود براہوہی”، زاہدان سے “امین” اور 23 سالہ سراج ولد رافع ناروہی شامل ہیں ـ
ایک معتبر ذریعے نے رپورٹر کو بتایا: “اب تک 58 افراد کے شہید اور 270 سے زائد زخمیوں کی تعداد اکٹھی کی جا چکی ہے اور زاہدان کے مختلف علاقوں سے یہ تعداد اب بھی بڑھ رہی ہے۔”
اس ذریعے نے مزید کہا: آرمی نے اہل السنہ مسجد کے خواتین کے حصے میں آنسو گیس کے 23 گولے بھی پھینکے ہیں۔”
انسانی حقوق کی تنظیم ” کمپیئن فعالین بلوچ ” کی کارکنوں کے مطابق مظاہرین کے میدان میں موجود دیگر لوگوں سے ان اطلاعات کی باضابطہ تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ بلوچی وردی میں ملبوس متعدد اہلکاروں نے اہل السنت زاہدان مسجد کے سامنے نماز جمعہ کے بعد حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور لوگوں کو گھسیٹتے ہوئے تھانہ 16 میں لے گئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس اسٹیشن 16 کے سامنے لوگوں کے جمع ہونے کے بعد قابض ایرانی آرمی اہلکاروں نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی ـ
قابض آرمی اہلکاروں کے ہاتھوں سینکڑوں بلوچ مظاہرین کے شہید اور زخمی ہونے کے بعد، بلوچ مظاہرین نے زاہدان شہر کے پولیس اسٹیشنوں پر حملہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق تھانہ 14 اور شیرآباد تھانے پر مظاہرین نے قبضہ کر لیا ہے اور احتجاج پھیل گیا ہے۔
اس کے علاوہ زاہدان اور بلوچستان کے دیگر شہروں میں انٹرنیٹ بھی بند ہے ـ
چابہار کے ایک باخبر ذریعے کے مطابق شہر کے لوگ بھی زاہدان کے عوام کی حمایت میں احتجاج کے لیے شہر کے مرکز میں جمع ہو رہے ہیں۔