ہمگام رپورٹ
قابض ایرانی سیکورٹی اداروں نے سیکورٹی ایجنٹوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے یونیورسٹی کے متعدد طلباء کی بے دخلی کے احکامات جاری کرنے کے علاوہ طلباء کو اغوا کرنے میں ان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ اب تک ان مغوی طلبہ میں سے 14 کے ناموں کی تصدیق ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران کرمانشاہ کی رازی یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز نے جبر کے نظام کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ بروز منگل 15 نومبر کو اس یونیورسٹی کے 15 طلباء کو اغوا کیا ہے اور متعدد دیگر کو گرفتار کیا۔ انہیں تعلیم سے مکمل اخراج اور معطل کرنے کی سزا سنائی گئی ہے۔
ہیگاؤ کو موصول ہونے والی فہرست کے مطابق امیر نصیری، معین منوچہری اور امیر حسین مہرانجو کمپیوٹر انجینئرنگ کے تین طالب علم ہیں، ارشیا لایقی اور علیرضا نادری پیٹرولیم انجینئرنگ کے طالب علم ہیں، علی ہمتزادہ اور حمید برانداز مکینیکل انجینئر ہیں، صدار ظہرابی ایک میٹریل انجینئر ہیں میٹلرجیکل کے طالب علم، سول انجینئرنگ کے مسعود کرمی، پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ کے علی روزی، آئل انجینئرنگ کے رضا روحی کو بھی اغوا کیا گیا ہے۔
فیکلٹی آف لٹریچر کے طالب علم امیر دارابی، نرسنگ کی طالبہ نرگس شیرازی، اسلامی تاریخ کے طالب علم محمد ابراہیم بانوئی اور 2018 کی آنے والی طالبہ مریم محمدی اور اس فہرست میں تین دیگر طالبات ہیں۔
ایک باخبر ذرائع کے بیان کے مطابق یونیورسٹی کی سیکیورٹی نے متحرک طلباء کی شناخت کرکے ان کی فہرست حکومتی سیکیورٹی اور قابض فورسز کو فراہم کرنا شروع کردی۔
عینی شاہدین کے بیانات کے مطابق یونیورسٹی کے سیکورٹی ارکان اپنے ہاتھوں میں اس فہرست کے ساتھ یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں نمودار ہوئے اور طلباء کو ان فورسز کے حوالے کردیا۔