اسلام آباد( ہمگام نیوز )اسلام آباد پولیس کے مطابق جمعہ کی دوپہر سیکٹر آئی ٹین فور میں ایک گاڑی میں خودکش دھماکہ ہوا ہے جس میں ایک پولیس اہلکار جان سے گیا جب کہ چار زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور چیکنگ چل رہی تھی، پولیس جوانوں نے چیکنگ کے دوران ایک مشکوک گاڑی کو روکا اور گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔‘
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جیو ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ آج صبح راولپنڈی سے اسلام آباد میں بارود سے بھری گاڑی داخل ہوئی تھی اور اس کا ہدف ’ہائی ویلیو ٹارگٹ‘ تھا۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ نے اس واقعے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مشکوک سمجھ کر گاڑی کو روکا تھا، جس میں ایک مرد اور ایک عورت سوار تھی۔
ڈی آئی جی کے مطابق: ’ان کی تلاشی ہو رہی تھی کہ لمبے بالوں والے لڑکے نے گاڑی اور اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا، جس سے دہشت گرد ہلاک اور چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس اہلکار نے گاڑی کا دروازہ کھولا ہوا تھا اور مشکوک شخص کو اندر جانے سے روک رہا تھا، جس پر وہ اندر کی جانب جھکا اور اس نے ایک بٹن دبایا جس سے دھماکہ ہو گیا۔
سہیل ظفر چٹھہ نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایک مرد اور خاتون کے اعضا اکٹھے کر لیے گئے ہیں جبکہ تحقیقات کے بعد میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
ڈی آئی جی نے پولیس اہلکاروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسلام آباد کو ایک بڑی تباہی سے بچا لیا۔
دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار خان نےصوبائی دارالحکومت لاہورسمیت تمام اضلاع میں حساس و عوامی مقامات کے سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ پولیس نے بھی صوبائی دارالحکومت کراچی میں نماز جمعہ کے موقع پر حفاظتی اقدامات کو انتہائی ٹھوس اور غیر معمولی بنانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے نماز جمعہ کے موقع پر مساجد و امام بارگاہوں کے اطراف اور مرکزی راستوں پر سادہ لباس اور باوردی پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔