زاہدان ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 5 جنوری بروز جمعہ جامع مکی زاہدان کے امام مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی نے مکی مسجد میں نمازیوں کے درمیان نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مظالم کرنے والے اسلامی گروہوں اور بلوچوں کی وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کے بارے میں زاہدان میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے حوالے سے اپنی ردعمل کا اظہار کیا۔
مولوی عبدالحمید نے کہا: “جو مادی اور دنیاوی مفادات کا طالب ہے، دوسروں کے حقوق پر ظلم کرتا ہے اور جرائم کا ارتکاب کرتا ہے وہ “حزب اللہ” نہیں بلکہ “حزب الشیطان” ہے۔ “انصار اللہ” کے معنی “خدا کے مددگار” کے بھی ہیں، یعنی خدا کے دین کے مددگار، وہ ان میں سے نہیں ہیں جو نیکی اور بھلائی، دیانت، حقیقت اور فضائل کی حمایت کرتے ہیں اور مال و جان سے خدا کے دین کی حمایت کرتے ہیں، نہ کہ خواہشات کے پیروکار ہیں”
امام جمعہ مکی مسجد زاہدان نے مزید کہا: “حزب اللہ اور حزب اللہ شیطان بنی نوع انسان کی تخلیق کے بعد سے موجود ہیں، اور ان دونوں جماعتوں کے درمیان آخر تک ٹکراؤ رہے گا۔” ہمیں چاہیے کہ ہم حقیقی حزب اللہ کا حصہ بنیں اور خدا کے احکامات کے حقیقی حامی بنیں اور سچائی، عدل و انصاف کی تلاش کریں اور دنیا میں اس کو فروغ دیں۔
کہا جاتا ہے کہ مولوی عبدالحمید پر انٹیلی جنس اور عسکری اداروں کی طرف سے دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ زاہدان کے لوگوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری اور جبر کے ساتھ ساتھ احتجاج اور تنقیدی خطبات کو ختم کریں۔
مزید کہا جاتا ہے کہ مولوی عبدالحمید پر دباؤ ڈال کر سکیورٹی اور فوجی اداروں نے ان سے بلوچستان میں جمعہ کے احتجاج کو ختم کرنے اور تنقیدی خطبہ دینے سے روکنے کو کہا، جسے انہوں نے قبول نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق جمعہ کے موقع پر زاہدان کے تعلیمی اداروں میں بڑی تعداد میں فوجی دستے اور یونیفارم کے بغیر فورسز کے اہلکار بھی تعینات ہیں اور 5 جنوری جمعہ کی صبح سے ہی ایرانی فورسز بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے ساتھ مختلف شاہراہوں پر گشت کر رہے تھے
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں زاہدان شہر کے مختلف علاقوں سے 18 سال سے کم عمر کے بچوں سمیت کم از کم 113 بلوچ شہریوں کو عسکری اداروں نے ان پر فائرنگ اور تشدد کے بعد گرفتار کیا ہے اور ان میں سے بعض کے جبری اعترافات بھی کرائے گئے ہیں۔ جنہیں ریکارڈ کرکے ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا ہے
دریں اثنا مولوی عبدالحمید نے زاہدان میں حالیہ گرفتاریوں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زاہدان شہر میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو سڑکوں اور گلیوں سے اجتماعی طور پر گرفتار کیا گیا ہے جن کی زندگیوں کو خطرہ ہے، دعا کریں کہ اللہ ان نوجوانوں کو استقامت عطا فرمائے اور انہیں جلد از جلد رہا کر دیا جائے۔”