پنجگور تحصیل گچک کے علاقہ کلری سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے ایک چھاپہ دوران ایک گھر پر چھاپہ مارکر تشدد کرتے ہوئے جنگیان مزار نامی شخص کو انکے چار بیٹوں وحید، ناصر ، صابر اور نصیب جنگیان سمیت ایک اور نوجوان منظور ولد داد کریم سمیت حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے ۔ علاقائی ذرائع کا کہناہے کہ بعد ازاں جنگیاں کو الصبح انکے چاروں بیٹوں سمیت لہولہان کرکے چھوڑ دیا گیا ہے،جبکہ منظور نامی نوجوان تاحال لاپتہ ہیں ۔ علاقائی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مزکورہ نوجوان گچک پینکلانچ کے مستقل باشندے ہیں، جنھیں 2020 میں انکے دیگر محلہ داروں سمیت فورسز نے جبری وہاں سے نقل مکانی پر مجبور کرکے کلری گچک میں رہنے پر مجبور کردیا تھا تب سے یہاں آباد ہیں ۔ دریں اثناء گچک سے علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دن فورسز نے پینکلانچ سے نقل مکانی کرنے والے تمام افراد کو کہن فوجی کیمپ بلاکر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چھوڑدیا ہے ۔ سول سوسائٹی گچک نے فورسز کے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے اور کہاہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں اس سے قبل بھی علاقہ مکینوں کو فورسز نے کیمپ بلاکر اور انکے گھروں پر چھاپہ مار کر تشدد کا نشانہ بناچکی ہیں ۔ اس کے علاوہ انکی تیار فصلیں ،غلہ ، پیاز ،انگور اور کھجور یں بھی اپنی مرضی سے بیچ رہے ہیں ۔ کیوں کہ یہاں زمینداروں کو اجازت نہیں ہے کہ وہ فوج کی مرضی کے بغیر اپنی تیار فصلیں شہر لے جاکر خود بیچ سکیں ۔