یکشنبه, اکتوبر 13, 2024
Homeخبریںزاہدان، قابض ایرانی آرمی کے ہاتھوں دو بلوچ نوجوانوں کا جبری...

زاہدان، قابض ایرانی آرمی کے ہاتھوں دو بلوچ نوجوانوں کا جبری گرفتاری

زاہدان ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق قابض ایرانی آرمی نے دو بلوچ نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

 تفصیلات کےمطابق جمعہ 20 جنوری کو دو بلوچ نوجوان منصور باجی زہی علی میربلوچزاہی دو نوجوانوں کو قابض ایرانی آرمی نے زاہدان سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔

 بتایا جاتا ہے کہ ان دونوں بلوچ نوجوانوں کو مکی مسجد زاہدان سے گھر جاتے ہوئے آرمی اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا ۔

 تاہم ان دونوں بلوچ نوجوانوں کے بارے میں مبینہ الزامات اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

 زاہدان سے لوگوں کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے چوکیاں لگا کر اور گلیوں میں لوگوں سے شناختی کارڈ مانگ کر شہریوں پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ زاہدان میں جمعہ احتجاجی مظاہروں سے دور رہیں ۔ جبکہ زاہدان شہر کی فضا اب بھی خونی جمعہ کے واقعے کے بعد سوگوار ہے اور مختلف علاقوں میں ایرانی آرمی دستے گشت کر رہے ہیں۔

” بلوچ ایکٹوسٹ کمپین ” کی 2022 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 305 گرفتاریوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں، اور ان رپورٹس کو “ماہو بلوچ” تحریک سے پہلے اور اس کے بعد دو کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ چابہار کے پولیس چیف کی جانب سے ماہو نامی 15 سالہ بلوچ لڑکی سے زیادتی کی خبر سامنے آنے کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ملک گیر احتجاج کے ساتھ ساتھ گرفتاریوں کی تعداد میں بھی اچانک اضافہ ہوگیا۔ 2022 میں مجموعی طور پر 307 بلوچ شہریوں کو قابض ایرانی سیکورٹی فورسز اور آرمی سمیت پولیس نے گرفتار کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز