کراچی (ہمگام نیوز) سندھودیش کے شہر ٹنڈو غلام علی سے سندھ کے قومی کارکن انتظار رند بلوچ کو گزشتہ روز پاکستانی ایجنسیوں اور پولیس نے ٹنڈو غلام علی سے اغوا کرکے لاپتہ کردیا۔
لواحقین کے مطابق لاپتہ انتظار رند بلوچ کی موٹرسائیکل پولیس کے قبصے میں ہے جبکہ انتظار رند بلوچ کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
17 فروری کو لاپتہ عنایت مری بھی تاحال بازیاب نہ ہو سکے جن کے لواحقین میں تشویش پائی جاتی ہے۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنے بیان میں عرفان زہرانی، شاہ عنایت مری، یاسر حسن سندھی، آفاق منگی، سہیل رضا بھٹی، انصاف دائو، ظفر چانڈیو، سرویچ نوحانی، فقیر اعجاز گہو، سمیت پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ تمام قومی کارکنوں کو رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے انتظار رند کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف جامشورو انڈس ہائی وے پر سندھ یونیورسٹی سے رینجرز اور پولیس کے ہاتھوں گرفتار طلباء کی رہائی کے لیے دھرنا جاری ہے۔