زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعہ زاہدان میں جمعہ کی نماز کے بعد بلوچ عوام ہزاروں کی تعداد میں میں قابض ایران کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کرنے لگے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ایرانی ریاستی دہشتگردی اور مظالم کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ایران سیاسی قیدیوں کی رہائی پر عمل درآمد کرے ۔ مظاہرین نے نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ایران بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے تحت بلوچ قیدیوں کو مسلسل پھانسی دے رہا جن کی روک تھام عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں پر فرض ہے۔
مزید رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے مولوی نقشبندی کے حق میں بھی نعرے لگائے اور ان کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔
مولوی نقشبندی بلوچستان کے عوام کے ثابت قدم علماء سے ایک ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک ویڈیو می کہا تھا کہ ایران کا مطالبہ کرنا بے سود ہے اور اسے گرانے کی کوشش کرنا بیکار ثابت ہوگا ۔
دوسری جانب زاہدان میں مولوی عبدالحمید کی حمایت میں بلوچ مظاہرین کی جانب سے حمایتی بینر لگائے گئے ۔ بلوچ عوام نےچگزشتہ جمعہ کی طرح جمہوریت پسند اور عوام دوست علما کے حق میں بھی نعرے لگائے اور اپنی حمایت کا اعلان کیا ۔
بلوچ کارکنوں کی ٹیم کے مطابق بلوچستان کے عوام خصوصاً مولوی عبدالحمید کے لیے عوام کی حمایت گزشتہ سال 2022 کی ایرانی مظالم کے بغاوت کی شکل میں حق اور باطل کی جاری جنگ کی شکل میں جاری ہے جہاں خواتین، زندگی اور آزادی کے انقلاب کے لیے ایک اور اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔
دریں اثنا زاہدان کے عوام گزشتہ آٹھ مہینوں کے جمعہ کی طرح ایک بار پھر سڑکوں پر آئے اور ایرانی ریاستی مظالم کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے زاہدان کے مختلف بازاروں اور شاہراہوں پر گشت کر رہے ہیں۔