کوئٹہ (ہمگام نیوز) دلدار کاریز کے قریب مری قبیلے کے پانچ افراد ایک کنویں میں گرکر جاں بحق ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق ایک شخص کے کنویں میں گرنے کے بعد باقی چار افراد گرنے والے کو بچانے کی کوشش میں ایک ایک کرکےکنویں میں اترے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے اندر زہریلی گیس ہونے کی وجہ وہ انہیں سانس لینے میں مشکلات پیدا ہوئی۔ علاقائی زرائع کے مطابق قابض فوج کے نام نہاد امدادی ادارے پی ڈی ایم اے کی ٹیم دو گھنٹے کی تاخیر کرگئی تاہم قریب کنویں میں جانے کے لیے کوئی سہولیات میسر نہ تھی اور نہ ہی آکسیجن کے آلات موجود تھے۔
جائے واقع پر جمہ خان مری نے میڈیا کو بتایا چار گھنٹے قبل ہمارے پانچ بندے کنویں میں گر گئے لیکن ابھی تک کوئی امدادی کارروائی شروع نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چار گھنٹے سے پانچوں افراد کنویں کے اندر گرے ہیں لیکن یہ وردی والے باہر کھڑے ہو کر تماشا دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی 28 اگست کو کوئٹہ کے ایک کنویں میں گرے بچے کو بچانے کی کوشش میں بالاچ نامی بلوچ نوجوان اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے۔
کوئٹہ میں بالاچ بلوچ اور بچے کی لاش جسے ’پی ڈی ایم اے کی ناکامی‘ کے بعد مقامی رضاکاروں نے نکالا تھا۔ جس پر عالمی میڈیا نے بلوچستان کے کٹھ پتلی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کے نا اہلی پر سوالات آٹھائے تھے ۔