کوئٹہ (ہمگام نیوز) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام بلوچستان اسمبلی کے سامنے اساتذہ کی تادم مرگ بھوک ہڑتال پانچویں روز بھی جاری رہی آج متعدد اساتذہ کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد فراہم کی جسکے بعد اساتذہ کو واپس تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ منتقل کردیا گیا ۔
اتوار کو سابق صوبائی وزیر و رکن صوبائی اسمبلی نورمحمد دمڑ،پروفیسراینڈ لیکچررزایسوسیاییشن کے طارق بلوچ،نیشنل پارٹی کے ترجمان خیر بخش بلوچ،سیاسی جماعتوں کے رہنماوں، ملازمین تنظیموں کے نمائندوں،وکلاء،ڈاکٹرز اوردیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھوک ہڑتالی کیمپ آکراساتذہ سے اظہار یکجہتی کیا۔اورانہیں ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔
بلوچستان اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر حاجی حبیب الرحمن مردان زئی، چیئرمین مشاورتی کونسل میر شہباز خان قلندرانی سیکرٹری جنرل سجاد حسین رند، چیف آرگنائزر حاجی محمد یونس کاکڑ، گل باران حسنی، نواب خان، مرتضیٰ محمد شہی، شہزادہ کاکڑ، محمد ابراہیم بادینی، طارق عزیز مگسی، ثناء االلہ سمالانی، جمیل الدین کاکڑ محمد صدیق مشوانی اوردیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر کے اساتذہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم پر اپنے حقوق کے حصول کیلئے متحد ہیں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن اپنے اساتذہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اورانکے مسائل اور جائز مطالبات کے حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی جس کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی اساتذہ کے جائز مطالبات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ہم بیورو کریسی کو بتادینا چاہتے ہیں کہ انہیں اپنی روش تبدیل کرنا پڑے گی بصورت دیگر اساتذہ بیورو کریسی کے خلاف سخت احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن جونیئر کیڈرز اور ہیڈماسٹر،ہیڈمسٹریس کی غیر مشروط اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن، پری میچورانکریمنٹ کی کٹوئی کے خاتمے،مہنگائی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے،جونیئر کیڈرز کے اساتذہ کرام کی پروموشن میں حائل رکاوٹیں فوری طور پر دور کرکے انہیں پرموٹ کرنے، 2019ء کے بعد نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کرام کے لئے ٹائم اسکیل کے خاتمے کانوٹیفکیشن واپس لینے،صوبہ بھر کے اسکولوں کی مسنگ پوسٹوں کے مسئلہ کے حل، بینوولنٹ فنڈ کی پالیسی پر نظرثانی کرکے کٹوتی اورادائیگی میں توازن قائم کرنے،محکمہ تعلیم میں لازمی سروس ایکٹ کے خاتمے،بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کی مختلف برانچوں میں نئی تقرریوں میں کروڑوں روپے کے کاروبار، حالیہ میٹرک اورایف ایس سی امتحانات میں من پسند عملے کی تعیناتی اور طے شدہ مکروہ دھندے،فروخت شدہ سینٹرز میں بھاری نقد رقم کے عوض سینٹر چینج میں لاکھوں کی کمائی سمیت ری چیکنگ کی آڑ میں لاکھوں کے کاروبار کی صاف و شفاف انکوائری کرکے ملوث افرادکو قرار واقعی سزا دینے کیلئے احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ اور گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن اپنے جائز مطالبات کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے آج پانچ روز گزر چکے ہیں اور اساتذہ کی حالت روز بروز خراب ہورہی ہے اگر خدانخواستہ ہمارے کسی بھی بھوک ہڑتالی ساتھی کو کچھ ہوا تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں اور بیوروکریسی کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے فوری طور پر اساتذہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے اسکا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرے بصورت دیگر اساتذہ سخت احتجاج کا راستہ اپنا نے پر مجبور ہونگے جس کے بعدحالات کی تمام ترذمہ داری حکمرانوں اور بیورو کریسی پر عائد ہوگی۔