کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بی ایس او پجار کا 24 واں کونسل سیشن نئی قیادت کے چناؤ کے ساتھ اختام پذیر ہوا ، کونسل سیشن کے بعد نومنتخب چیئرمین اور کابینہ کے دیگر عہدیداران نے شال پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کونسل سیشن میں کیے گئے فیصلوں سے صحافیوں کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر بی ایس او کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ بھی موجود تھے جنھوں نے صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ مستقبل میں نیشنل پارٹی سمیت کسی بھی پارلیمانی جماعت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ نیشنل پارٹی میں شامل ہوں گے تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ پارلیمانی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ آپ کو علم ہے کہ بی ایس او پجار نیشنل پارٹی کی طلباء بازو ہے۔ بی ایس او پجار کی قیادت برملا اپنی تنظیم کو نیشنل پارٹی کی فکری ساتھی قرار دیتے ہیں۔
بی ایس او پجار کو 24 وان کونسل سیشن مورخہ 9٫10٫11 جون 2023 بنام شہید تابش بلوچ اور بیاد شہداء بلوچستان چیئرمین زبیر بلوچ کے صدارت میں بمقام ڈگری کالج شال میں کامیابی سے منعقد ہوا تھا۔
مرکزی قومی سیشن میں سابق چیئرمین کے اختتامی خطاب کے بعد مرکزی کونسلران کی رائے سے تین رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے لیے چیرمین زبیر بلوچ اراکین جعفر بلوچ اور ظفر زیب بلوچ منتخب ہوئے ۔
تنظیمی انتخابات کے نتیجے میں چیئرمین بوھیر صالح بلوچ، سینئر وائس چیئرمین بابل بلوچ ، جونیئر وائس چیئرمین ڈاکٹر طارق بلوچ ، سیکریٹری جنرل ابرار برکت بلوچ، سینئر جوائنٹ سیکریٹری نعیم بلوچ ، جونیئر جوائنٹ سیکریٹری نوید تاج بلوچ جبکہ سیکریٹری اطلاعات ادریس بلوچ منتخب ہوگئے۔
تنظیم کے چیئرمین, سینئر وائس چیئرمین سیکریٹری جنرل اور صوبائی صدر بلامقابلہ منتخب ہوئے اور باقی عہدوں بشمول سینٹرل کمیٹی و صوبائی کابینہ الیکشن ہوا ۔
اراکین مرکزی کمیٹی یعقوب عامل , ظریف دشتی , آصف نور بلوچ, منظور بلوچ , منصور بلوچ , عارف بلوچ , وحید بلوچ, مظفر بلوچ , باہوٹ چنگیز , شکیل بلوچ , غنی حسرت, آغا حامد شاہ , عامر بلوچ٫ شفیق مہر , طارق بلوچ, وسیم بلوچ, نبیل بلوچ , جاوید بلوچ چاکر بلوچ اور آغا حق نواز شاہ رکن مرکزی کمیٹی منتخب ہوئے۔
صوبائی صدر شکیل بلوچ سینئر نائب صدر نجیب ڈی ایم ,جونیئر نائب صدر گھنور بلوچ, جنرل سیکریٹری شئے مرید بلوچ , سینئر جوائنٹ سیکریٹری مشتاق بلوچ, جونیئر جوائنٹ سیکریٹری عثمان بلوچ پریس سیکرٹری آغا سلمان شاہ منتخب ہوئے۔
مذکورہ کابینہ و مرکزی کمیٹی کے اراکین آئندہ دوسال تک بی ایس او پجار کی قیادت کریں گے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں کے بنیادی ضروریات پورے کئے جائیں اور پرائمری سے لیکر یونیورسٹیز کی سطح پر تمام مسائل حل کیے جائیں۔
طلباء یونین پر پابندی کا خاتمہ کرکے طلبا کو یونین سازی کا حق دیا جائے۔پر امن تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے بلوچستان کے تمام تعلیمی اداروں سے فورسز کا انخلاء ضروری ہے۔
اسی طرح احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ٹیچرز ایسوسی ایشنز کے ساتھ فوری گفت و شنید شروع کرکے اساتذہ کرام کےجائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ انھوں نے کہاہے کہ جہاں تک بلوچستان کی سیاسی مستقبل اور حالات کو معمول پر لانے کا تعلق ہے تو سر دست مسنگ پرسنز کے حوالے سے انسانی بنیادی حقوق کو خاطر میں لاکر مسنگ پرسنز کو بازیاب کیے جائیں ۔
بلوچ قوم سمیت تمام مظلوم اقوام کے حق حاکمیت تسلیم کیے جائیں۔ تمام معدنی و سمندری وسائل پر قومی وحدتوں کے دسترس تسلیم کئیے جائیں۔ انھوں نے اپنی آئندہ پالیسیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلباء تنظیم ہونے کے ناتے ہماری پہلی ترجیح تعلیم اور اس سے وابستہ مسائل و حاصل شدہ بنیادی حقوق سے منسلک ہیں ۔
ہم سمجھتے ہیں ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں قائم فنی و پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے طلبا و طالبات کو مواقع پیدا کرنا چاہئیے۔ساتھ میں مکمل تعلیم و تربیت کی زمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے بلکہ بلوچستان کے بیش بہا قدرتی معدنی و سمندری وسائل سے مالا مال ہونے کے سبب یہاں کے طلباء و طالبات کو اپنے ہی وطن میں تعلیمی درسگاہیں و دیگر جدید علوم سے آراستہ تعلیمی سہولیات کی فراہمی کا بھرپور مطالبہ بھی کرتے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ اس ضمن میں ہمارے حالیہ کنونشن نے باقائدہ قرار داد پاس کی ہے کہ رخشاں و نصیر آباد ریجن میں نئے یونیورسٹیز قائم کئے جائیں ساتھ میں ملک بھر کے تعلیمی و فنی اداروں میں بلوچستان کا کوٹہ بڑھایا جائے خاص طور پر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طلبا و طالبات کے لئے آسانیاں پیدا کرکے اسکالر شپ میں اضافہ کیا جائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کے علم میں ہے کہ گذشتہ چند عرصے سے بلوچستان کے مادر علمی جن میں بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ، انجینئرنگ یونیورسٹی خصدار اور کیچ یونیورسٹی مالی و انتظامی حوالے سے بحران کا شکار رہے اسٹوڈنٹس اور اساتذہ کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جسے ہم المیہ سے کم نہیں سمجھتے ہیں ۔ اسی طرح حالیہ دنوں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کوئٹہ کے طالبات کی جانب سے اپنے جائز تعلیمی حقوق کی خاطر پرامن احتجاجی مظاہرے پر سرکار کی جانب سے توجہ دینے اور فوری مسائل حل کرنے کے بجائے تشدد و پولیس کی چڑھائی قابل مزمت عمل تھا۔
انھوں نے کہا بی ایس او پجار کے نومنتخب قیادت تمام روشن خیال ترقی پسند طلباء تنظیموں کے یکجا اور اتحاد کے ساتھ تعلیمی اداروں میں جملہ مسائل اور پر امن تعلیمی ماحول کو ممکن بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ہم سمجھتے ہمیں آپس میں شعوری بنیادوں پر گفت و شنید کے ضرورت ہیں روشن خیال طلباء تنظیموں کے ساتھ ملکر طلباء کے سیاسی و فقری تربیت کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ بی ایس او پجار عدم تشدد پر یقین یقین رکھتی ہیں ۔ بی ایس او پجار کے قیادت کے مطابق ان کا نیشنل پارٹی کے ساتھ تعلق کی سیشن نے تائید کی ہے۔
انھوں نے کہا بی ایس او “پجار” بحیثیت طلبا تنظیم بلوچستان کے سیاست میں ایک جز ہونے کے ناطے سیاسی فکری و نظریاتی حوالے نیشنل پارٹی کے ساتھ ایک ساتھی ہے۔ بی ایس او پجار قومی و طبقاتی جہد میں اپنا کردار ادا کرتے آ رہے ہیں اور آج بھی ہم بلا جھجک یہ اعلان کرتے فخر محسوس کررہے ہیں کہ حالیہ کنونشن نے بی ایس او “پجار” اور نیشنل پارٹی کے ساتھ قومی و جمہوری جہد کی تاریخی تسلسل کو جاری و برقرار رکھنے کی تائید کی ہے۔ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد ایک صدی پر محیط بلوچستان کی سیاسی جمہوری تنظیم کی داغ بیل ڈالنے والے عوامی رہنما و سیاسی اکابرین کی لازوال تاریخی جدوجہد کا تسلسل ہے اور آج بھی ہم یقین کے ساتھ پرامن جمہوری جہد پر کاربند ہونے کا برملا اظہار کرتے ہیں۔