پنجشنبه, اکتوبر 3, 2024
Homeخبریںجرمن پارلیمنٹ کے رکن کی جمشید حسن زہی اور دیگر ایرانی سیاسی...

جرمن پارلیمنٹ کے رکن کی جمشید حسن زہی اور دیگر ایرانی سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

زاہدان ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بنڈسٹاگ کے نمائندے گلسٹین یوکسل نے، جس نے دسمبر 2022 میں جمشید حسن زہی کی سیاسی حمایت کا اعلان کیا تھا نے، کہا کہ ایران کے اندر ان کے اور دیگر سیاسی قیدیوں کو رہائی کیا جائے ـ

 انہوں نے اپنے ذاتی انسٹاگرام پیج پر جمشید حسن زہی کی تصویر شائع کی اور لکھا: “جمشید حسن زہی کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے آٹھ ماہ سے اپنے دوستوں اور اہل خانہ سے رابطے کے بغیر حراست میں رکھا ہوا ہے۔”

انسٹاگرام کا لنک

https://www.instagram.com/p/CvUBx8pI3Zx/?igshid=MzRlODBiNWFlZA==

 انہوں نے مزید لکھا کہ ایرانی پولیس کے ہاتھوں ژینا امینی کے قتل کے بعد بلوچستان میں بھی مظاہرہ شروع ہوا جسے بے دردی سے کچل دیا گیا اور جمشید کو اس کے چار دوستوں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

 محترمہ گلسٹین نے مزید کہا کہ بہت سے قیدیوں کو پھانسی کے خطرے کا سامنا ہے اور ہمیں ایران کے بہادر لوگوں کو نہیں بھولنا چاہیے اور ہمیں ایران میں تمام سیاسی قیدیوں کے ساتھ اپنی یکجہتی جاری رکھنی چاہیے۔

 واضح رہے کہ جمشید حسن زہی کو 24 نومبر 2022 کو زاہدان کے گاؤں زیارت چمگ سے گاڑی پر فائرنگ کے الزام میں سیکیورٹی فورسز نے حسن زہی کے خاندان کے تمام افراد بہزاد، امید، اسماعیل اور فرشید سمیت گرفتار کیا تھا۔ جبکہ 14 جنوری 2023 میں، بہزاد، امید اور اسماعیل حسن زہی نامی تین افراد زاہدان جیل سے رہا ہوئے، اور جمشید اور فرشید ابھی تک قید میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز