جمعه, سپتمبر 27, 2024
Homeخبریںانٹرنشنلایف بی ایم کی جانب لندن میں شہدائے زاہدان کی یاد میں...

ایف بی ایم کی جانب لندن میں شہدائے زاہدان کی یاد میں سیمنار، کرد سمیت دیگر کئی مظلوم اقوام کے نمائندوں کی شرکت

لندن(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ سال 30 ستمبر 2022 کو قابض ایران کے ہاتوں مقبوضہ بلوچستان کے شہر دزاپ/زاہدان میں بلوچوں کی قتل عام کے خلاف اور شھدا کی یاد میں، فری بلوچستان موومنٹ نے لندن میں سیمینار منعقد کیا۔

 فری بلوچستان موومنٹ نے بروز ہفتہ بتاریخ 30 ستمبر کو شہدا زاہدان کی برسی کے دن لندن میں سمینار منعقد کیا۔ واضع رہے کہ پچھلے سال 30 ستمبر بروز جمعہ کو جب بلوچوں نے بلوچ بیٹی ماہو بلوچ کی ایران کے ہاتھوں عصمت دری کے خلاف احتجاج کیا تو قابض ایرانی آرمی اہلکاروں نے احتجاج کرنے والوں پر براہ راست فائرنگ شروع کی جس سے ایک سو زائد بلوچ شہید ہوئے اور دو 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔

 30 ستمبر کو زاہدان مسیکر (قتل عام) کو یاد کرتے ہوئے بلوچ عوام دیگر قومیتوں نے شہدا کو سرخ سلام پیش کی اور ایران کے خلاف اپنی جد و جہد کو تیز کرنے کا اعادہ کیا۔

سیمنیار میں ایران کے زیر قبضہ اقوام کرد، الحوازی اور آزری ترکوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ تامل ایلام کے آزادی پسندوں کے ساتھ ساتھ خلیجی ملک بحرین سے آے ہوئے انسانی حقوق کے نماہندے نے بھی شرکت کی۔

شرکا نے زاہدان کے شہدوں کو سرخ سلام پیش کیا اور ایران کے ہاتوں دوسرے قوموں پر مظالم اور ان کی ملکوں پر قبضے کے خلاف اپنے اپنے خیالات پیش کیے۔

 شرکا نے ایران کے ہاتھوں سارے مقبوضہ قوموں کو ایران کے خلاف مل جل کر جد وجہد کرنے کی تاکید کی۔

فری بلوچستان کے نائب صدر شہسوار بلوچ نے کہا زاہدان جیسے واقعات بلوچستان میں ہر روز ہو رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے نیوز میں رپورٹ نہیں ہو رہے ہیں۔

آسو کمالی کو چیئرمین آف کردستان پیپلز ڈیموکریٹک اسمبلی ان بریٹین نے کہا یہ وہی کالونائزرز ہیں جنہوں نے بلوچستان و کردستان کو تقسیم کرکے کئی ملکوں میں بانٹ دیا۔ انہوں نے ملکر جد و جہد کرنے پر زور دیا۔

پیٹریاٹک عرب ڈیموکریٹک موومنٹ ان الاحواز سے عبدالرحمن نے کہا سارے اقوام بلوچ، عرب ، کرد، احوازی اور آذری ترک کی شناخت کو پارسی نے ختم کرکے موجودہ ایران کو وجود میں لایا۔

بلوچ اکٹیوسٹ کیمپین کے ڈاہریکٹر عبداللہ عارف نے بلوچستان میں ایرانی سرکار کی طرف سے سنگیں انسانی حقوق کے خلاف ورزی پر روشنی ڈالی اور بین القوامی اداروں سے بلوچستان فیکٹ فاہنڈنگ مشن بھیجنے کی مانگ کی۔

بلوچستان آجوئی زرمبش سے مھراب سرجوی نے کہا کہ ہم تب تک مولوی عبدالحمید کی حمایت کرینگے جب تک وہ صیح معنوں میں بلوچوں کی نماہندگی کرتا ریے گا۔

محری رضائی نے کردستان کی نماہندگی کرتے ہوے کہی کہ ہمیں یو این سے امید نہیں کرنی چاہیے کہ وہ آ کے ہمیں آزادی دلاےگا بلکہ ہمیں خود متحد ہونا ہوگا آزادی کے لیے۔

احوازی ڈیموکریٹک پاپولر پرنٹ سے فیصل احوازی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ بجائے ہم دوسروں پر اپنی آزادی کے لیے انحصار کریں بلکہ ہمیں خود متحد ہونا ہوگا ایران کے خلاف۔

تامل ایلام سے تحیوان نے مل جل کر آزادی حاصل کرنے پر زور دیا۔

بحرین سے انسانی حقوق کے آرگناہزیشن بحریں ہیومن رائٹس واچ سوسائٹی کے سیکریٹری جنرل فیصل فولاد نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ایران نے بلوچ اور باقی اقوام کی سرزمین پر قبضہ کیا ہے اور ان کی وسائل سے دنیا میں دہشتگردی کو مالی معاونت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا بلوچ اور ہم عرب ایک دوسرے سے خونی رشتوں میں ایسے بندے ہوئے ہیں کہ ہم دونوں اقوام کو ایک دوسرے سے علیحدہ شناخت کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا بلوچ ہماری بحرینی فوج میں ہماری ملک کے دفاع میں یمنی ہوتھیوں سے لڑ رہے ہیں جس میں یقوب رحمت البلوشی کحچھ دن پہلے شہید ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔

  پروگرام کے آخر میں میں فری بلوچستان موومنٹ کے صدر حیر بیار مری نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ایران اور پاکستان سے پہلے منگول مغل اور انگریز نے بلوچستان پر قبضہ کیا لیکن اپنے قبضے کو بلوچستان پر برقرار نہ رکھ سکے۔ اسی طرح ہم بہت جلد ایران اور پاکستان کو بھی اپنی سرزمیں سے شکست دے کر آزادی حاصل کرینگے انہوں نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم بلوچوں کو ایک دوسرے کا احترام و عزت دینا ہوگا تاکہ ہم آپس میں متحد ہو سکے۔ انہوں آگے کہا کہ بلوچوں کو ایرانی یا پاکستانی بلوچ جیسے اصطلاحات سے اپنے آپ کو پچانا ہوگا۔ یہ اصطلاحات دونوں قابضین پاکستان اور ایران کے پیدا کردہ ہیں جو بلوچوں کے طاقت کو ان جیسی اصطلاحات سے کمزور اور تقسیم کرنآ چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز