زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق شہدائے زاہدان کی برسی کے موقعے پر مقبوضہ بلوچستان کے کئی شہروں میں قابض ایرانی ریاستی دہشتگردی اور مظالم کے خلاف بلوچ عوام کا احتجاج جاری ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں زاہدان میں بلوچ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 100 سے زائد بلوچ شہید ہوئے تھے، گزشتہ دو دنوں سے جاری بلوچ عوام کا احتجاج آج تیسرے روز میں داخل ہو چکا ہے ۔
زاہدان کے خونی جمعہ کی برسی کے موقع پر رسولی چوراہ پر واقع زاہدان گرینڈ بازار میں بلوچ عوام نے ٹائر جلا کر زبردست ہڑتال کی۔
مظاہرین نے گاڑیوں کے ٹائروں کو آگ لگا کر کئی سڑکوں کو بند کر دیا ہے اور مارکیٹرز اور تاجروں نے بھی ملک گیر وسیع پیمانے پر ہڑتالیں شروع کر دی ہیں۔
کہا جاتا ہے ایرانی دیگر صوبوں سے ہزاروں کی تعداد میں فوجی دستے بلوچستان بھیجنے کے بعد زاہدان شہر کی سیکیورٹی کی فضا بہت بڑھ گئی ہے لیکن اس صورتحال اور دباؤ اور دھمکیوں کے باوجود بلوچ عوام نے احتجاج اور ہڑتالیں جاری رکھیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے شہدائے زاہدان کی برسی کے موقع پر بلوچستان میں ملک گیر ہڑتال کے موقع پر فوجی ہیلی کاپٹروں نے زاہدان سمیت بلوچستان کے دیگر شہروں پر پروازیں جاری رکھیں ۔
واضح رہے کہ زاہدان، چابہار، نوبندیان، سیفد آبہ کے دکانداروں اور مارکیٹرز نے زاہدان میں خونی جمعہ کے شہداء کی یاد میں ملک گیر ہڑتال میں اپنی دکانیں بند کرکے شہداء کی برسی منا کر ثابت کر دیا کہ وہ ایرانی مظالم کو برداشت نہیں کرینگے۔