سنندج/زاہدان(ہمگام نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر ستمبر 2023 کے دوران پورے ایران میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 463 شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور یہ اعدادوشمار 199 مقدمات کے برابر ہیں۔ اگست کے مہینے کے مقابلے میں 75 فیصد، جوکہ 264 شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  رپورٹ کے مطابق ستمبر کے مہینے میں ایران کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 203 کرد شہریوں، 122 بلوچ شہریوں کے ساتھ ساتھ 51 خواتین، 50 بچے اور 8 بہائی مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو گرفتار یا اغوا کیا گیا۔

 گرفتار شہریوں میں 70 فیصد سے زیادہ کرد اور بلوچ شہری ہیں ۔

ہینگاؤ کے اعدادوشمار کے مطابق ایران کے سرکاری اداروں نے ستمبر کے مہینے میں 203 کرد شہریوں کو گرفتار کیا، جو کہ گزشتہ ماہ کے دوران ایران بھر میں گرفتار کیے گئے شہریوں کی کل تعداد کے 44 فیصد کے برابر ہے۔

 ستمبر میں ایران کی سیکورٹی فورسز نے 122 بلوچ شہریوں کو گرفتار کیا، جو کہ زیر حراست افراد کی کل تعداد کے 26 فیصد کے برابر ہے۔

 اس کے علاوہ، پچھلے مہینے کے دوران، کم از کم 32 لر اور بختیاری شہریوں کو، جو کہ 7% کے برابر ہے، اور 20 ترک شہریوں کو، جو کہ 4.3% کے برابر ہے، کو سیکیورٹی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔

 مذہبی اقلیتوں کی حراست

 حکومتی اداروں کی جانب سے گزشتہ مہینوں کی طرح ستمبر کے مہینے میں بھی مذہبی اور دینی اقلیتوں کے پیروکاروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا اور گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے 17 مذہبی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

  رپورٹ کے مطابق گرفتار مذہبی کارکنوں میں سے 8 بہائی مذہب کے پیروکار ہیں ، ان میں 4 خواتین اور 4 مرد پیں ۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران، ہرمزگان، فارس اور بلوچستان صوبوں کے مختلف شہروں میں 8 سنی کارکنوں کے ساتھ ساتھ 1 آرمینیائی شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔

 ستمبر میں 51 خواتین اور 50 بچوں کو گرفتار کیا گیا۔

 ہنگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر گزشتہ ماہ کے دوران ایران میں سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں51 خواتین کو گرفتار کیا گیا، جو کہ حراست میں لیے گئے افراد کی کل تعداد کے 11 فیصد کے برابر ہے۔

واضح رہے کہ 22 کرد خواتین اور 4 بہائی خواتین کو حکومتی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔

نیز اس عرصے کے دوران سیکورٹی اور حکومتی اداروں کی طرف سے پورے ایران میں 18 سال سے کم عمر کے کم از کم 50 بچوں کو گرفتار یا اغوا کیا گیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق پورے ایران میں گرفتار ہونے والے بچوں میں سے 37 افراد (74%) بلوچ بچے تھے۔ اس کے علاوہ مشہد اور تہران کے شہروں سے 10 کرد بچوں اور دو دیگر بچوں کو گرفتار کیا گیا۔

* اساتذہ، طلباء اور میڈیا کارکنوں کی حراست*

 اس سال ستمبر کے مہینے کے دوران اور ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر 4 طالب علموں کو سقز، قروہ، تہران اور زنجان کے شہروں کے ساتھ ساتھ دیواندرہ، قرواہ کے شہروں میں 8 اساتذہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے مختلف شہروں میں 4 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں اور 14 فنکاروں اور اداکاروں کو حکومتی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔

 ان تمام 463 کیسوں کی شناخت ہینگاؤ کے انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں درج کی گئی ہے۔