کوئٹہ (ہمگام نیوز) بی ایل ایف کے ترجمان “میجر گُہرام بلوچ” نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ عزیز عرف پُلی ولد ملا موسیٰ ساکن بہمن تربت گزشتہ کئی سالوں سے ریاستی ایجنٹ کے طور پر تحریک کے خلاف سرگرم عمل تھا، گزشتہ ایک سال سے بی ایل ایف کی انٹیلیجنس ونگ ان پر کڑی نظر رکھی ہوئی تھی وہ تربت کے علاقے گوکدان، ڈنُک، بہمن، نوک آباد اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن اور گھروں پر چھاپوں میں فوج کا ساتھ تھا، جہدکاروں اور عام بلوچوں کی اغوا میں براہِ راست ملوث تھا۔

ترجمان نے کہا کہ عزیز پُلی منشیات کے کاروبار کے ساتھ ساتھ سماجی برائیوں میں بھی ملوث تھا۔وہ بلوچ لڑکیوں کو بلیک میل کرکے ڈرا دھمکا کر اور لالچ دیکر فوجی کیمپوں میں لے جاتا تھا۔

ترجمان کے بقول عزیز کئی مہینوں تک ڈیتھ اسکواڈ سرغنہ یاسر بہرام کا کارندہ اور گارڈ بھی رہ چکا ہے۔ بعد میں انہوں نے ایک اور ریاستی گروپ جوائن کی انکی نیٹ ورک کے تمام لوگوں کی اطلاعات بمعہ ثبوت تنظیم کے پاس موجود ہیں، وہ پہلے تربت میں ایم آئی کے مین کیمپ میں منسلک تھا لیکن کچھ وقت پہلے وہ 106 ونگ کے ڈی بلوچ کیمپ میں رپورٹنگ کرتا تھا اور وہیں ان کا آنا جانا تھا۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ رات تنظیم کی انٹیلیجنس نے ان کی موجودگی کا اطلاع دی تو اسپیشل ٹیم نے تربت کے علاقے اولڈ بہمن میں چھاپہ مارکر ان کو گرفتاری پیش کرنے کو کہا، مزاحمت کرنے پر انہیں فائرنگ کرکے موقع پر ہلاک کردیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل ایف کے آپریشن کلین اپ دشمن کے آخری آلہ کار و مخبر کے خاتمے تک شدت سے جاری رہے گا۔