زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف شہروں میں ایک بچہ سمیت تین افراد قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق منگل 17 اکتوبر کو زابل میں وردی پوش فورسز نے ایک بلوچ نوجوان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ اس بلوچ شہری کی شناخت نمروز شہر کے سیفد آبہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ ابراہیم براہوئی ہے۔ رپورٹ موصول ہونے تک ابراہیم پر لگائے گئے الزامات اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔   اس کے علاوہ مطابق 15 اکتوبر کی شام کو دزاپ (زاہدان) کے علاقے اولڈ روڈ گاراج میں ایک بلوچ بچے کو قابض ایرانی آرمی نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ اس بلوچ بچے کی شناخت زاہدان کے علاقے اولڈ روڈ (گاراج) سے تعلق رکھنے والے 15 سالہ یاسین ریگی ولد جہان شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔   واضح رہے کہ یتیم ہونے والے یاسین کو اتوار کی شام زاہدان کے علاقے گاراج سے فوجی اہلکاروں نے گرفتار کرنے کے بعد تشدد کرکے لے گئے اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، ان اہل خانہ کے فالو اپ کرنے کے باوجود ان کی قسمت کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔ تاہم خبر لکھے جانے تک اس بلوچ بچے کے الزامات اور اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔   ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل 17 اکتوبر کو پہرہ ش (ایرانشہر) میں ایک بلوچ شہری کو وردی پوش فورسز نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے۔   اس بلوچ شہری کی 23 سالہ شناخت میلاد گمشادزہی ولد در محمد بتائی گئی ہے جن کا ​ تعلق ایرانشہر سے ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دوپہر 12 بجے کے قریب میلاد کو ان کے گھر کے سامنے سے سادہ کپڑوں میں ملبوس سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے اور اہل خانہ کے تعاقب کے باوجود ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ رپورٹ لکھے جانے تک اس بلوچ شہری پر عائد الزامات اور اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ واضح رہے کہ قابض ایران کی حکومت بچوں اور نوعمروں کے حقوق کو پامال کرنے والوں میں سے ایک ہے اور ان لوگوں کو قتل اور گرفتار کرکے بلوچ عوام میں دہشت پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔