تہران(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق صوبہ لرستان کے کوہدشت سے تعلق رکھنے والے تین قیدی جن میں وحید کاکاوند، فتح اللہ رشنو اور وحید رشیدی گراوند شامل ہیں، کو اس صوبے کی خرم آباد اور الیگودرز کی مرکزی جیلوں میں پھانسی دی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعرات 19 اکتوبر 2023 کو فجر کے وقت دو قیدیوں کی سزائے موت پر خرم آباد کی جیل میں عمل درآمد کیا گیا جن کی شناخت وحید کاکاوند اور فتح اللہ رشنو کے نام سے ہوئی ہے۔
ان دونوں قیدیوں کے ساتھ ہی صوبہ لرستان کے الیگودرز کی سنٹرل جیل میں ایک اور قیدی، جس کی شناخت وحید رشیدی گراوند کے نام سے ہوئی، کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا۔
واحد کاکاوند، فتح اللہ رشنو اور وحید رشید گراوند کو پہلے منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں عدالتی نظام نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
رپورٹ کے لکھے جانے تک ان قیدیوں کی پھانسی کی خبر سرکاری میڈیا بالخصوص عدلیہ کے قریبی میڈیا میں سامنے نہیں آئی تھی۔
اس کے علاوہ آج کرج کی قزلحصار کی جیل میں مزید دو قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کرکے انہیں پھانسی دی گئی۔
دو قیدی فرشاد شہبازی اور محمد بہزادی کی سزائے موت پر عملدرآمدکیا گیا ، جنہیں پہلے منشیات سے متعلق جرائم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، کو کرج کی قزلحصار جیل میں پھانسی دی گئی ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق بدھ 18 اکتوبر 2023 کی صبح قزلحصار میں محمد بہزادی اور تہران سے تعلق رکھنے والے فرشاد شہبازی نامی دو قیدیوں کو کرج جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ان دونوں قیدیوں کو پہلے منشیات سے متعلق جرائم میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ایران کے عدالتی نظام نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
گزشتہ روز ان دونوں قیدیوں کو کئی دیگر قیدیوں کے ساتھ قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا تاکہ ان کی سزائیں پوری ہو سکیں، باقی قیدیوں کی قسمت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اس خبر کے لکھے جانے تک ان دونوں قیدیوں کی پھانسی کی خبر سرکاری میڈیا بالخصوص عدلیہ کے قریبی میڈیا میں سامنے نہیں آئی تھی۔