نئی دہلی (ہمگام نیوز) آئی سی سی ورلڈ کپ کے 18ویں میچ میں آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 368 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو ہدف کے تعاقب میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان کی جانب سے اوپنرز امام الحق اور عبداللہ شفیق نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور پہلے ہی اوور میں مچل اسٹارک نے چار وائیڈ گیندیں کیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے ابتدائی 10 اوورز میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور پہلی وکٹ کے لیے 59 رنز کی شراکت قائم کی۔
دونوں اوپنرز نے پہلی وکٹ کے لیے 100 رنز کی شراکت مکمل کرنے کے بعد قدرے جارحانہ انداز اپنایا اور اپنی اپنی نصف سنچری اسکور کی۔ 134 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلین کپتان کمنز آل راو¿نڈر اسٹوئنس کو باولنگ پر لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے پہلی ہی گیند پر عبداللہ شفیق کو چلتا کردیا جنہوں نے 64 رنز بنائے۔
پاکستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ اسٹوئنس نے اپنے اگلے اوور میں قومی ٹیم کو دوسرا نقصان پہنچاتے ہوئے 70 رنز بنانے والے امام الحق کا کام بھی تمام کردیا۔
بابر اعظم کی ورلڈ کپ میں ناکامیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا اور وہ 18 رنز بنانے کے بعد ایڈم زامپا کو وکٹ دے بیٹھے۔ بابر کے آوٹ ہونے کے بعد رضوان کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 57 رنز جوڑے لیکن ایک ایسے موقع پر جب دونوں بیٹسمین وکٹ پر بالکل سیٹ نظر آتے تھے، کپتان کمنز نے سعود شکیل کی وکٹ لے کر اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔
افتخار احمد نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور 3 چھکوں کی مدد سے 26 رنز بنائے لیکن ایڈم زامپا کی گیند پر وہ ایل بی ڈبلیو ہونے سے نہ بچ سکے۔ پاکستان کی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلنے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ زامپا نے ایک اور شکار کرتے ہوئے رضوان کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی۔
جنہوں نے ایل بی ڈبلیو ہونے سے قبل 46 رنز بنائے۔ اسامہ میر کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی کھاتا کھولے بغیر جوز ہیزل و±ڈ کا نشانہ بنے۔ محمد نواز نے زامپا کو چھکا رسید کیا لیکن اسی اوور میں کریز سے باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ اسٹمپ ہو گئے۔
بشکریہ: مانیٹرنگ ڈیسک