شال (ہمگام نیوز ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے شعبہ انشانی حقوق ، پانک نے اکتوبر 2023 کے دوران بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی ماہانہ رپورٹ میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔ اس جامع رپورٹ میں مختلف واقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے جو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ مہینے جبری گمشدگیوں کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سے مجموعی طور پر 34 افراد کی جبری گمشدگی پانک کی اکتوبر 2023 کی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ پانک کی رپورٹ میں پاکستانی فورسز کو ان 34 افراد سمیت ہزاروں دیگر بلوچوں کو غیر قانونی اور ماورائے عدالت حراست میں لینے پر مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔ پانک کے مطابق یہ عمل حکام کے طرز عمل پر تشویش پیدا کرتا ہے۔

پانک کے مطابق، گذشتہ مہینے ماورائے عدالت قتل کے ہولناک واقعات میں پاکستانی فورسز نے جعلی مقابلے میں پہلی سے زیرحراست اور جبری لاپتہ دو افراد کو ہلاک کیا۔ان ہلاکتوں کی ذمہ داری پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی ) نے قبول کی تھیں۔

رپورت میں ذکر کیا گیا ہے کہ چیلنجوں کے باوجود، پورے مہینے میں انسانی حقوق کے مختلف گروپس اور متاثرہ خاندانوں کی طرف سے احتجاج اور مظاہرے کیے گئے۔ طالب علم رہنما شبیر احمد کے اہل خانہ نے کراچی میں ان کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا، جبکہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بلوچ کی جبری گمشدگی کے معاملے پر ایک سیمینارکا انعقاد کیا گیا۔

پانک کی جائزہ رپورٹ میں انسانی حقوق کی چند نمایاں کیسز کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جن میں جون 2000 میں علی اصغر بنگلزھی کا جبری لاپتہ ہونا، اور 31 اکتوبر 2023 کو جبری لاپتہ عبدالحمید زہری کی رہائی شامل ہے۔ دونوں صورتوں میں، خاندانوں نے مختلف نتائج کے ساتھ انصاف کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔

پانک کی رپورٹ میں ھب بلوچستان سے 10 سالہ سفر علی کی جبری گمشدگی کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم فرید بلوچ کی “اغوا نما” گرفتاری پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ پانک کے مطابق فرید کی گرفتاری کے بعد ان کے خلاف یونیورسٹی میں منشیات فروشی کی جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی۔

پانک کی رپورٹ اکتوبر 2023 کے دوران بلوچستان کے شہریوں کو درپیش انسانی حقوق کے چیلنجوں کا گہرائی سے جائزہ پیش کرتی ہے۔ یہ بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیتی ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کریں اور خطے میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدام کریں۔