تربت (ہمگام نیوز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سے کچھ گھنٹے پہلے شہید بالاچ کی بہن نجمہ مولابخش کو مذاکرات کے نام پر کچھ افراد اپنے ساتھ لے گئے ہیں جو رابطہ سے باہر ہو گئی ہیں۔ نجمہ مولابخش اس وقت کیچ دھرنے میں جاری احتجاجی دھرنے میں شریک اور شہید بالاچ کی بہن ہیں جبکہ وہ انصاف کی تلاش میں اپنے بھائی کی میت روڈ پر رکھ کر جدوجہد کر رہی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ خاندان کو شدید دباؤ میں رکھنے کی کوششوں میں مسلسل ناکامی کے بعد اب ریاست جبر پر اتر آئی ہے اور دھونس و دھمکیوں اور بربریت کے ذریعے کیچ دھرنے کو ختم کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے لیکن ریاست یاد رکھیں کہ اس کا سامنا ایک زندہ قوم ہے جو اس وقت ریاستی جبر کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔
کیچ انتظامیہ اور ریاست کو دھرنے کی طرف سے واضح پیغام دیتے ہیں کہ دو گھنٹے کے اندر اندر نجمہ کو دھرنا گاہ تک پہنچائیں، اگر انہیں کسی بھی طرح کی تشدد، دباؤ اور نقصان پہنچایا گیا یا انہیں دو گھنٹے کے اندر اندر دھرنا گاہ تک نہیں پہنچایا گیا تو کیچ سمیت بلوچستان بھر میں اس جبر اور دہشتگردی کے خلاف سخت عوامی اور سیاسی ردعمل دیا جائے گا۔ کیچ انتظامیہ ہوش کے ناخن لیں اور بلوچ ماں و بہنوں کو دھمکانے کی ان ظالمانہ اقدامات سے دور رہیں۔