شال (ہمگام نیوز ) خاران سے تعلق رکھنے والے جبری گمشدگی کا شکار شاہ فہد کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے کوئٹہ میں قائم مسنگ پرسنز کے کیمپ سے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کوئٹہ میں ہونے والے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے لانگ مارچ میں خاران سمیت پورے بلوچ قوم سے شرکت کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو کانفرنس میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ بھی شریک ہیں۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ریاستی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں اور فیک انکاؤنٹرز کے خلاف لانگ مارچ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر خاران سمیت مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کی فیملیز میں لاپتہ شاہ فہد کی فیملی نے بھی شرکت کی ہے۔
یاد رہے کہ شاہ فہد کو 16 مارچ 2022 کو رات کے وقت سی ٹی ڈی اور پاکستانی خفیہ اداروں نے خاران میں ان کے گھر سے جبراً اٹھا کر لاپتہ کردیا تھا۔ اس سے قبل بھی شاہ فہد کے دوسرے بھائی غلام فرید 3 سال تک جبری گمشدگی کا شکار رہا ہے۔
شاہ فہد کی ہمشیرہ کے مطابق پاکستانی فورسز و ایجنسیوں کی جانب سے ان پر مسلسل جبر و ذیادتیوں اور بھائیوں کی گمشدگی سے وہ ہر وقت ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں۔